حیدرآباد 30 ڈسمبر (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے کہاکہ 2 اکٹوبر 2018 ء تک ریاست تلنگانہ میں صد فیصد بیت الخلاؤں کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا۔ آج یہاں تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں ایم کشن ریڈی اور باجی ریڈی گوردھن کی جانب سے وقفہ سوالات کے دوران پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پنچایت راج مسٹر جے کرشنا راؤ نے یہ بات کہی اور بتایا کہ سیرپ (SERP) اور روزگار طمانیت اسکیم کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا۔ انھوں نے کہاکہ مواضعات میں ’’بک کیپرس‘‘ کی تعداد 18 ہزار پائی جاتی ہے۔ لیکن ان کو حکومت کی جانب سے مقرر نہیں کیا گیا بلکہ ویلیج فیڈریشن ان کے کھاتوں کے لئے مقرر کرلئے ہیں۔ لہذا ان کا سیرپ سے کوئی تعلق نہیں رہتا۔ وزیر پنچایت راج نے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں ہی سیرپ اور روزگار طمانیت اسکیم اسٹاف کو دیگر ریاستوں کے مقابلہ میں بہت زیادہ تنخواہیں دی جارہی ہیں۔ اس دوران سی پی آئی ایم رکن اسمبلی ایس راجپا نے آئی کے پی اسٹاف کو دس ہزار روپئے اور روزگار طمانیت اسکیم اسٹاف کو کم سے کم 15 ہزار روپئے تنخواہ دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔