سال 2014 ء میں تلنگانہ عوام کا خواب شرمندہ تعبیر

کل ہند صنعتی نمائش کاافتتاح، وزیر آئی ٹی پنالہ لکشمیا کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ عوام کے خواب سال 2014 ء میں پورے ہوں گے اور یہ سال تلنگانہ کا سال ثابت ہوگا۔ ریاستی وزیر مسٹر پنالہ لکشمیا نے آج 74 ویں کل ہند صنعتی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ اُنھوں نے بتایا کہ تلنگانہ کی تشکیل کا خواب اب شرمندہ تعبیر ہونے کو ہے۔ حیدرآباد کو عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے لئے بہترین شہر تصور کیا جانے لگا ہے۔ شہر میں موجود آئی ٹی صنعت کے انفراسٹرکچر کی سراہنا کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ ملک بھر میں کوئی شہر ایسا نہیں ہے

جو حیدرآباد کی انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت کے انفراسٹرکچر کا مقابلہ کرسکے۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ریاست کے عوام کو بہترین فن کا مظاہرہ کرنے والے اور اپنی صلاحیتوں کے ذریعہ مواقع سے استفادہ کرنے والے قرار دیتے ہوئے کہاکہ آندھراپردیش کے عوام کے لئے شہر حیدرآباد میں بہترین مواقع موجود ہیں۔ کل ہند صنعتی نمائش کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد کی اس نمائش کی یہ خصوصیت ہے کہ نمائش کے لئے عوام سال بھر انتظار کرتے ہیں اور نمائش جانے کے لئے منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’نمائش‘‘ سے عوام کی یادیں وابستہ ہیں اور لوگ ان یادوں کو تازہ کرنے کے لئے بھی نمائش پہنچتے ہیں۔ اس نمائش سے عوام ہر طرح کی اشیاء خریدتے ہیں اور سیر و تفریح کی غرض سے بھی اس کا دورہ کرتے ہیں۔

صدر نمائش سوسائٹی مسٹر کے جاناریڈی کی زیرصدارت منعقدہ اس تقریب میں نمائش کے ذمہ داران مسٹر اشوین مارگم سکریٹری، مسٹر این سریندر، مسٹر کے نرنجن، ڈاکٹر ایس راجندر، جناب مخیر حیدر، جناب یاسر عرفات کنویانر، مسٹر پی ہری ناتھ ریڈی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ ریاستی وزیر و صدر نمائش سوسائٹی مسٹر کے جاناریڈی نے ابتداء میں خیرمقدم کیا۔ نمائش سوسائٹی کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات کے بموجب نمائش کو ویب کے ذریعہ لائیو دکھانے کے انتظامات کئے گئے ہیں جو ملک و بیرون ملک کے عوام کی تفریح کا سامان ہوسکتا ہے۔

علاوہ ازیں سوسائٹی کے بموجب 2500 اسٹالس صنعتی نمائش میں ہوں گے جس میں سرکاری محکمہ جات کے اسٹالس بھی شامل ہیں۔ سوسائٹی کے ذمہ داروں کے بموجب 1938 ء میں نمائش کا 100 اسٹالس کے ساتھ باغ عامہ میں جامعہ عثمانیہ کے گریجویٹس نے سابق ریاست دکن میں صنعتوں کے فروغ کے لئے کیا تھا اور اب یہ نمائش جامعہ عثمانیہ گریجویٹس کی نگرانی میں منعقد ہوتی ہے۔ اس نمائش سے ہونے والی آمدنی کے ذریعہ 18 تعلیمی ادارہ جات چلائے جارہے ہیں جن میں 9 ڈگری کالجس، ایک انجینئرنگ کالج، ایک فارمیسی کالج، 3 بی ایڈ کالجس، 2 پالی ٹیکنک، ایک جونیر کالج، 2 اسکول اور ایک انڈسٹریل ٹریننگ سنٹر شامل ہیں۔ نمائش کے ذریعہ صنعتی فروغ کی کوششیں ثمرآور ثابت ہورہی ہیں۔