سال گذشتہ اقلیتی بہبود کا 60 فیصد بجٹ خرچ نہیں کیا گیا

ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمود علی کا اعتراف : سال رواں مکمل بجٹ کے استعمال کو یقینی بنانے کا تیقن
حیدرآباد 27 مارچ ( آئی این این ) یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ سال 2015 – 16 کے دوران اقلیتی بہبود کیلئے مختص کردہ فنڈز میں 60 فیصد تک بجٹ خرچ نہیں کیا گیا تھا ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے یہ تیقن دیا کہ معاشی سال 2016 – 17 کے دوران مکمل بجٹ کو خرچ کرنے کی کوششیں کی جائیں گی ۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل میں مختصر مباحث کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے مطلع کیا کہ اقلیتی بہبود کیلئے 1130 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے اور صرف 610 کروڑ روپئے جاری کئے گئے تھے جن میں 410 کروڑ روپئے ہی خرچ کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی بہبود محکمہ میں عملہ کی کمی کی وجہ سے یہ رقم خرچ نہیں کی جاسکی ہے ۔ انہوں نے تاہم کہا کہ جاریہ سال ایسی صورتحال کا اعادہ ہونے سے بچنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال اقلیتی بہبود کیلئے 1204 کروڑ روپئے بجٹ میں مختص کئے گئے ہیں اور یہ کوشش کی جائیگی سارا بجٹ خرچ کیا جائے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے مطلع کیا کہ شادی مبارک اسکیم کے تحت جملہ 33,987 غریب لڑکیوں کو فی کس 51,000 روپئے کی امداد فراہم کی گئی ہے جن کا اقلیتی برادری سے تعلق تھا ۔ انہوں نے یہ بھی تیقن دیا کہ تلنگانہ حکومت ریاست میں وقف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے بھی ہر ممکنہ اقدامات کریگی ۔