حیدرآباد ۔ 25 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : مشہور ماہر ماحولیات پروفیسر کے پرشوتم ریڈی نے آج کہا کہ 2016 رہنمایانہ خطوط پر عمل کرنے کیلئے نیشنل گرین ٹریبونل کے احکام کے باوجود مینجمنٹ آن سالڈ ویسٹ مینجمنٹ یعنی حکومت کچرا ڈالنے کیلئے نئے مقامات کی نشاندہی کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حال میں نیشنل گرین ٹریبونل کی پرنسپل بینچ نئی دہلی نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ کو ہدایت دی کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ رولڈ 2016 پر عمل کیا جائے ۔ یہ حکم شہر کے مضافات جواہر نگر لینڈفل سے ہورہی آلودگی کے سلسلہ میں داخل کی گئی ایک درخواست کے بعد جاری کیا گیا ۔ این جی ٹی نے حکومت سے نئے سائیٹس تلاش کرنے کیلئے بھی کہا کیوں کہ صرف جواہر نگر میں کچرا ڈالنے سے صرف ایک ہی مقام پر بہت زیادہ توجہ دینے کے مترادف ہوگا ۔ تاہم ریاستی حکومت نے اس حکم کے خلاف حیدرآباد ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی جس پر ہائی کورٹ نے نیشنل گرین ٹریبونل کے حکم کو روک دیا ۔ پروفیسر پرشوتم ریڈی نے کہا کہ 2016 رولز میں صاف کہا گیا ہے کہ حکومت کو کچرے کی نکاسی اور اسے ڈالنے کا انتظام کرنا چاہئے لیکن حکومت اس سلسلہ میں عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔ ٹریبونل کے احکام کے بعد حکومت ڈمپک کے لیے متبادل سائٹس کو دیکھ رہی ہے جو غلط ہے چونکہ دوسرے سائیٹس پر کچرا ڈالنا اس کا حل نہیں ہوگا کیوں کہ اس سے ایک اور جواہر نگر بنے گا ۔۔