آئی آئی ٹی کانپور کے چار طلبا کا فیصلہ : دو نے کم تنخواہ کو قبول کرلیا
کانپور 4 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پیشہ ورانہ مہارت اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش میںکچھ لوگ سالانہ ایک کروڑ روپئے تنخواہ کو بھی ٹھکرا دیتے ہیں ۔ ایسا ہی کچھ آئی آئی ٹی کانپور میں ہوا ہے جہاں چار طلبا نے سالانہ ایک کروڑ سے زائد کی تنخواہ کی پیشکش کو مسترد کردیا ۔ صدر نشین آئی آئی ٹی کانپور پلیسمنٹ سیل پروفیسر دیپو فلپ نے کہا کہ آئی آئی ٹی میں پلیسمنٹ مہم کے دوران چار طلبا کو ( جن میں تین لڑکے اور ایک لڑکی شامل ہیں ) سالانہ ایک کروڑ روپئے سے زائد تنخواہ کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے اس کو قبول کرنے سے انکار کردیا ۔ کہا گیا ہے کہ ان کا ادعا تھا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینا اور مزید اعلی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس فیصلے پر تنقیدیں بھی ہو رہی ہیں۔ دو طلبا کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے اس سے کم تنخواہ والی پیشکش کو قبول کرلیا ہے جبکہ دیگر دو طلبا نے کمپنی کیلئے کام کرنے کی بجائے اعلی تعلیم کو ترجیح دی ہے ۔ مسٹر فلپ نے ان طلبا کے نام ظاہر کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ کیمپس میں کل پلیسمنٹ انٹرویو تھے اور یہ پیشکش طلبا کو کی گئی تھی جن میں چار نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا ۔ فلپ نے بتایا کہ ان کو امریکہ میں سالانہ 150,000 ڈالرس یافت کے علاوہ دیگر مراعات اور سہولتیں بھی تھیں لیکن اسے قبول نہیں کیا گیا ۔ دو طلبا نے سالانہ 50 لاکھ تنخواہ والی پیشکش کو قبول کرلیا ہے ۔جبکہ دیگر دو طلبا نے اعلی تعلیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔