چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ سے متاثرہ چھوٹے تاجرین کو کاروبار کا موقع
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے دہلی کے پالیکا بازار کے طرز پر سالار جنگ میوزیم تا اسٹیٹ سنٹرل لائبریری ( آصفیہ لائبریری ) تک 120 کروڑ روپئے کے مصارف سے ’ آئیکانیک برج ‘ تعمیر کرنے اور ساتھ ہی درمیان کلاک ٹاور تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ سے چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو جو نقصان پہونچا ہے ۔ انہیں اس برج پر کاروبار کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا ۔ سیر و تفریح کی تمام سہولتیں فراہم کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی ، حکومت سے منظوری حاصل ہونے پر اندرون ایک سال تعمیری کاموں کی تکمیل کی جائے گی ۔ چارمینار کو پیدل راہرو پراجکٹ کے طرز پر ترقی دینے کے لیے بڑے پیمانے پر تعمیری کام جاری ہیں ۔ حکومت نے چارمینار کے اطراف و اکناف کے علاقوں کو خوبصورت بنانے کے لیے چھوٹے کاروبار ٹھیلہ بنڈی والوں کو منتقل کردیا ہے ۔ انہیں دوبارہ کاروبار سے جوڑنے کے لیے آئیکانیک برج پر شاپنگ کامپلکس تعمیر کیا جارہا ہے ۔ دہلی کا پالیکا بازار انڈر گراونڈ میں ہے جب کہ سالار جنگ میوزیم تا اسٹیٹ لائبریری تک تعمیر ہونے والا برج زمین پر تعمیر کیا جارہا ہے ۔ اس برج کی دونوں جانب دوکانات لگائے جائیں گے ۔ چلتے پھرتے شاپنگ کرتے ہوئے تھک جانے والے عوام کو آرام کرنے کے لیے درمیان میں بنچس بھی دستیاب رہیں گے ۔ کلچرل سرگرمیوں کے لیے 200 افراد کے مشاہدہ کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے ۔ جس میں مشاعرہ کا بھی انعقاد کیا جاسکتا ہے ۔ برج کے درمیان ایک کلاک ٹاور بھی تعمیر کیا جائے گا ۔ جس کے چاروں طرف گھڑیاں لگائی جائیں گی ۔ حکومت تلنگانہ شہر حیدرآباد کی ترقی اور تاریخی ورثہ کو محفوظ رکھتے ہوئے ترقیاتی کاموں کے لیے خصوصی منصوبہ بندی تیار کررہی ہے ۔ اسی کڑی کے طور پر تاریخی موسیٰ ندی پر آئیکانیک برج بھی تعمیر کیا جارہا ہے ۔ نئے شہر اور پرانے شہر کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے لیے ایک اور برج تعمیر کیا جارہا ہے ۔ یہ برج 200 میٹر لمبا اور 72 میٹر چوڑا رہے گا ۔ برج پر 25 میٹر ساٹیز کی دوکانات تعمیر کی جائیں گی ۔ بارش سے بچنے کے لیے تین شیلٹرس بنائے جارہے ہیں ۔ ریکریشن زون بھی قائم کیا جارہا ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ پلان تیار کیا گیا ۔ منظوری کے لیے حکومت کو روانہ کیا گیا ۔ چیف منسٹر کی منظوری حاصل ہوتے ہی اندرون ایک سال میں پراجکٹ تکمیل کردیا جائے گا ۔۔