سافٹ ویر کمپنیوں کے ملازمین نے انتخابات کو انگوٹھا دکھایا

ملازمت اور سماجی ذمہ داری کے درمیان اکثریت نے نوکری کو ترجیح دی
حیدرآباد ۔ 3 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : انفارمیشن ٹکنالوجی کے لیے حیدرآباد کو دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہے اور نوابوں کے شہر کی عصری دور کی اہمیت سے بھی کسی کو انکار نہیں ۔ حیدرآباد کے اطراف دنیا بھر کی مقبول آئی ٹی اور نان آئی ٹی کمپنیوں کے دفاتر موجود ہیں اور حیدرآباد نے ان بین الاقوامی کمپنیوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں لیکن ان کمپنیوں میں ملازمتیں انجام دینے والے ملازمین کو اپنے شہر کے سیاسی اور بلدی امور میں کتنی دلچسپی ہے اس کا اندازہ بلدی انتخابات کے دوران ہوا ہے ۔ ٹکنالوجیز کے مرکز اور یہاں پھیلے ایک مضبوط جال کے باوجود کمپنیوں کے ملازمین میں بلدی انتخابات میں اپنی عدم دلچسپی دکھائی ہے ۔ حق رائے دہی سے استفادہ کے بعد جہاں تلگو فلموں کے فنکار ، سیاستداں ، تاجر اور عوام اپنی انگلیوں پر سیاہی کا نشان دکھاتے ہوئے فخر محسوس کررہے تھے وہیں آئی ٹی کمپنیوں اور یہاں کے ملازمین نے بلدی انتخابات کو انگوٹھا دکھا دیا ۔ بلدی انتخابات کے دن حکومت کی جانب سے تعطیل اور دوسری سہولیات فراہم کیے جانے کے باوجود بیشتر آئی ٹی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو تعطیل نہیں دی لیکن چند کمپنیوں میں ملازمین کے لیے چند گھنٹوں کی مہلت دی گئی تھی تاکہ وہ حق رائے دہی سے استفادہ کرسکیں ۔ آئی ٹی ملازمین کے لیے یہ بھی سخت امتحان رہا کیوں کہ انہیں ملازمت اور سماجی ذمہ داری دونوں کو نبھانا تھا جس کی وجہ سے اکثریت نے ملازمت کو ہی ترجیح دی ۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ہائی ٹیک سٹی اور دیگر علاقوں میں پولنگ بوتھس پر صبح کے ابتدائی 2 گھنٹوں میں صرف 70 افراد نے ووٹ ڈالا جب کہ شام 4 بجے تک مزید 40 افراد نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ پولنگ بوتھ پر سافٹ ویر کمپنیوں میں کام کرنے والے ملازمین کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر تھی جب کہ ان ملازمین کے افراد خاندان اور خاص کر معمر افراد کی ایک بڑی تعداد پولنگ اسٹیشنوں پر موجود تھی ۔ تفصیلات کے بموجب آئی بی ایم ، پولاریس ، ٹی سی ایس اور دیگر بڑی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو کوئی تعطیل نہیں دی ۔ جب کہ کسی قدر دوسرے درجہ کی سمجھی جانے والی کمپنیوں میں رے بزنس ٹکنالوجیز ، آٹوس انڈیا لمٹیڈ نے تعطیل کا اعلان کیا تھا ۔۔