ساتویں پے کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کا اعلامیہ

ناقص کارکردگی پر مرکزی ملازمین کا انکریمنٹ روک دینے کی تجویز
نئی دہلی۔/26جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے مرکزی حکومت کے ملازمین کا سالانہ تدریجی اضافہ (انکریمنٹ ) روک دیا جائے اور انہیں فعال اور مستعدی کے ساتھ کام کرنے پر ہی ترغیبات دی جائیں گی۔ وزارت فینانس نے ساتویں پے کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی کارکردگی کی بنیاد پر ہی پرموشن اور مالیاتی فوائد فراہم کئے جائیں گے۔ پے کمیشن کی سفارشات کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملازمین کی خدمات 10، 20اور 30سال تک ترقیوں کی اسکیم جاری رہے گی جبکہ کمیشن  نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ملازمین کا انکریمنٹ اور پرموشن روک دیا جاسکتا ہے۔دریں اثنائحکومت نے ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔ اس سے مرکزی ملازمین کو اگست سے بڑھی ہوئی تنخواہ ملنا شروع ہو جائے گی۔وزارت خزانہ کی آج یہاں جاری ریلیز کے مطابق نوٹیفکیشن میں سالانہ تنخواہ اضافہ کے لئے ہر سال موجودہ یکم جولائی کے مقام پر اب دو تاریخ یکم جنوری اور یکم جولائی مقرر کی گئی ہے ۔

ملازمین کی تقرری اور ترقی کی تاریخ کی بنیاد پر ان دو تاریخوں میں سے کسی ایک پر سالانہ تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق، تنخواہ کمیشن کی صرف مہنگائی بھتے کو چھوڑ کر دیگر تمام مراعات پر کی گئی سفارشات پر غور کے لئے ایک کمیٹی کو سونپ دیا گیا ہے ۔ اس پر حتمی فیصلہ کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ لیکن ان مراعات کی ادائیگی فی الحال موجودہ شرح پر کی جائے گی۔حکومت نے تنخواہ کمیشن کی سفارش کی بنیاد پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں 23.55 فیصد کا اضافہ منظور کیا گیا ہے ۔ اس اضافہ سے حکومت پر 1.02 لاکھ کروڑ روپے یا مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کا 0.7 فیصد بوجھ بڑھے گا۔ ملازمین کی ابتدائی تنخواہ موجودہ 7،000 روپے سے بڑھ کر 18 ہزار روپے فی مہینہ ہو جائے گی ۔کابینی سکریٹریوں کی تنخواہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور اسے موجودہ 90 ہزار روپے سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ روپے فی ماہ مقرر کیا گیا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ کابینہ نے اس سال جون میں ساتویں تنخواہ کمیشن کے 33 لاکھ مرکزی ملازمین اور 14 لاکھ مسلح فورس، حکام کی تنخواہ اور 52 لاکھ پنشن یافتگان کے پنشن میں اضافہ کی سفارشات کی منظوری دے دی تھی۔