حیدرآباد ۔ 27 ۔ اگست (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد اور سابق وزیر محمد فرید الدین 28 اگست کو ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلیں گے ۔ وہ چیف منسٹر کیمپ آفس میں ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے۔ اس موقع پر ضلع میدک کے ٹی آر ایس قائدین اور ریاستی وزراء موجود رہیں گے۔ لوک سبھا حلقہ میدک کے ضمنی انتخاب سے عین قبل جناب فریدالدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت اہمیت کی حامل ہے اور اسے کانگریس پارٹی کیلئے شدید نقصان تصور کیا جارہا ہے۔ کانگریس نے حال ہی میں انہیں مخالف پارٹی سرگرمیوں کے الزام کے تحت معطل کردیا تھا۔ صدر ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ نے جناب فریدالدین کو سابق میں بھی کئی مرتبہ ٹی آر ایس میں شمولیت کا پیشکش کیا لیکن وہ کانگریس میں برقرار رہے۔ تاہم پارٹی کی جانب سے معطلی کے بعد حامیوں اور کارکنوں کے دباؤ کے تحت انہوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چندر شیکھر راؤ انہیں کسی اہم عہدہ پر فائز کرنا چاہتے ہیں تاکہ تلنگانہ میں اقلیتوں کو پارٹی سے قریب کیا جاسکے۔ فرید الدین نے سیاست سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1978 ء سے کانگریس پارٹی سے وابستہ ہیں اور پابند ڈسپلن سپاہی کی طرح انہوں نے کانگریس پارٹی کی خدمت کی۔ لیکن تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے انہیں معطل کرنے سے متعلق یکطرفہ فیصلے سے دکھ پہنچا اور وہ بوجھل دل کے ساتھ کانگریس کو خیرباد کہنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرپنچ سے لیکر ریاستی وزیر تک انہوں نے کانگریس کیلئے خدمات انجام دی، اس کے باوجود پارٹی نے یکطرفہ طور پر معطلی کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ معطلی کے سلسلہ میں انہیں کوئی وجہ نمائی نوٹس جاری نہیں کی گئی۔
ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اگر ان کے خلاف کوئی شکایت تھی تو اس کا جواب طلب کیا جاتا لیکن سابق وزیر گیتا ریڈی کی شکایت پر پارٹی نے یکطرفہ فیصلہ کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں پہلے بھی ٹی آر ایس میں شمولیت کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے کانگریس میں برقراری کو ترجیح دی ۔ اب جبکہ کانگریس ان کی طویل خدمات کو نظرانداز کرچکی ہے لہذا انہوں نے اپنے حلقہ کی ترقی اور تلنگانہ میں اقلیتوں کی بھلائی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ محبوب نگر اور دیگر اضلاع میں انہوں نے پارٹی کی انتخابی مہم میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے حیدرآباد کے عنبرپیٹ اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کرتے ہوئے کانگریس کیلئے قربانی دی لیکن افسوس کہ پارٹی کی ریاستی قیادت کو ان کی خدمات کا کوئی احساس نہیں ہے۔ فرید الدین نے کہا کہ پارٹی ورکرس اور حامیوں سے مشاورت کے بعد ٹی آر ایس میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ میدک لوک سبھا حلقہ سے ٹی آر ایس امیدوار کی کامیابی کیلئے محنت کریں گے ۔ سابق وزیر نے اقلیتوں کی بھلائی کیلئے چندر شیکھر راؤ حکومت کے اقدامات کی ستائش کی اور کہا کہ اقلیتی بہبود کے بجٹ میں اضافہ ، غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے 51,000 روپئے کی امداد ، مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات اور ڈپٹی چیف منسٹر کا اہم عہدہ مسلمان کو الاٹ کرنا چندر شیکھر راؤ کی اقلیت دوستی کا ثبوت ہے۔ انہیں توقع ہے کہ چندر شیکھر راؤ تلنگانہ میں اقلیتوں کی ہمہ جہتی ترقی کے وعدہ پر عمل کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں فریدالدین نے کہا کہ حکومت اور پارٹی کی سطح پر انہیں جو بھی ذمہ داری دی جائے گی، اسے بحسن و خوبی انجا