سابق وزیر اعظم اسرائیل ایرئیل شیرون قریب المرگ

یروشلم 5 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق وزیر اعظم اسرائیل ایرئیل شیرون کی حالت انتہائی نازک ہوگئی ہے اور وہ زندگی سے زیادہ موت سے قریب ہیں۔ ان کے اعضائے رئیسہ متاثر ہوتے جا رہے ہیں۔ 2006 سے ان کا علاج رنے والے دواخانہ کے سربراہ نے یہ بات بتائی ۔ ڈائرکٹر شیبا میڈیکل سنٹر زیو راٹسٹین نے بتایا کہ 85 سالہ شمعون پیریز نے تاہم اب تک بہت زیادہ قوت اداری کا مظاہرہ کیا ہے اور اب ان کی حالت بگڑتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ ایرئیل شیرون 2006 سے کوما میں ہیں جب انہیں برین اسٹروک ہوا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ ان کے قلب کی دھڑکن ڈاکٹرس کی امیدوں سے زیادہ بہتر ہے لیکن وہ ابھی تک خطرہ میں ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ بہت جلد زندگی ہار جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عام تجزیہ یہ ہے کہ انہیں اس حالت سے باہر نکالنے کی کوئی راہ نہیں ہے ۔ ان کے خیال میں وہ اب پہلے سے زیادہ مایوس ہوگئے ہیں اور ان کے اعضائے رئیسہ کی حالت بھی اچھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاج کا بھی خاطر خواہ اثر نہیں ہو پا رہا ہے ۔ دو دن قبل ہی دواخانہ نے کہا تھا کہ ان کے خون میں انفیکشن کے اثرات پائے گئے ہیں اور اس کے اثرات سے انہیں بچانا ممکن نہیں ہوگا جس کی وجہ سے دوسرے اعضا بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ کل شیرون کے کوما میں جانے کے آٹھ سال مکمل ہوگئے ۔شیرون کے افراد خاندان کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ دواخانہ میں موجود ہیں اور جب دواخانہ نے ان کی حالت کو تشویشناک قرار دیدیا تو انہوں نے اپنی دوسری مصروفیات ترک کردی گئیں۔ کہا گیا ہے کہ شیرون کی حالت چہارشنبہ سے بگڑنی شروع ہوئی تھی جب ان کی ایک سرجری کی گئی تھی ۔ ڈائرکٹر ہاسپٹل نے کہا کہ ان کے اعضائے رئیسہ کی کارکردگی بتدریج متاثر ہونی شروع ہوگئی ہے ۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا شیرون کے آخری ایام چل رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ایسا ہی ہے ۔