سابق فوجیوں کے ساتھ حکومت ہند کے وعدے وفا نہ ہوسکے

ارکان اسمبلی و پارلیمنٹ کو کئی مراعات ، کیپٹن لنگالہ پانڈو رنگاریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔6اگست(سیاست نیوز) مرکزی حکومت کے رویہ سے مایوسی کاشکار موظف فوجیوں کی تنظیم’ وائس آف وار ویٹرن‘ نے حکومت ہند پر الزام عائد کیا2017میں ریٹائرڈ فوجی ملازمین سے جو وعدے حکومت ہند نے کئے تھے انہیں اب تک پورا نہیںکیاگیا ہے۔آج یہاں نیو پریس کلب حیدرآباد میں خطاب کرتے ہوئے کیپٹن لنگالہ پانڈو رنگا ریڈی نے کہاکہ 1962کے ہنگامی حالات میںفوج میںبھرتی کئے گئے جوان جنھوں نے نہ صرف اس وقت چین کے خلاف جنگ میںحصہ لیا بلکہ 1971میںبھی پاکستان کے ساتھ ہوئی جنگ میںحصہ لیاتھا ‘ انہیں پانچ سال کی سرویس کے بعد دس ہزار روپئے دے کرملازمت سے برخواست کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ایک دکن کے رکن اسمبلی یا پھر لوک سبھا ہویا راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کو زندگی بھر وظیفے دیاجاتا ہے ‘ گھر والوں کوطبی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیںمگر ایک فوجی کو ان مرعات سے محروم رکھا جارہا ہے۔ وائس آف وار ویٹرن کے زیر اہتمام منعقدہ اس پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران جذباتی ہوکر کیپٹن لنگالہ پانڈو رنگا ریڈی نے کہاکہ ایسے 610فوجی ہیں جنھیں اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد حکومت او رنہ ہی محکمہ دفاع سے کسی قسم کی مدد ملی ہے۔ زندگی کے اس حصہ میںایک فوجی کواپنی آنکھ کا آپریشن کرانے ‘ قلب کی سرجری کرنے اور دیگر طبی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ریٹائرڈ فوجیوں کا کوئی پرسان حال نہیںہے۔ سیاسی جماعتیں حب الوطنی کی بڑی بڑی باتیں تو کرتے ہیں مگرعملی میدان میںفوجیوں کے ساتھ سیاسی جماعتوں کوکوئی ہمدردی نہیںہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدرجمہوریہ ہند‘ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو سے اس ضمن میں تحریری نمائندگی کی گئی ہے جس کا اب تک کوئی جواب نہیںآیاہے۔ 610فوجیوں کے متعلق ہمارا صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کویند جو فوج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں سے مطالبہ ہے کہ وہ ہمارے مطالبات کی یکسوئی کے غور کریں۔کیپٹن ڈی وجئے کمار آئی پی ایس(ریٹائرڈ)‘ میجر ٹی سوامی‘ کے نرسمہا ریڈی بھی اس موقع پر موجود تھے۔