سابق طلبا جامعہ عثمانیہ شعبہ جیالوجی نے نوجوانوں کیلئے مثال قائم کی

25 سابق طلبا نے شعبہ کی عمارت کی آہک پاشی اور رنگ و روغن کروایا ۔ دیواروں کی دراڑیں بھی دو رکردی گئیں
حیدرآباد۔25اپریل (سیاست نیوز) شہر و ریاست کے کئی مقامات سے یہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ قابل اور مصروف رہنے والے نوجوانوں کے پاس اپنی ماں کے لئے وقت نہیں ہے اسی لئے وہ اپنی ماں کو اولڈ ایج ہوم یعنی بیت المعمرین روانہ کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہے ہیں لیکن اس دور میں جامعہ عثمانیہ نے ایسے فرزند بھی پیدا کئے ہیں جو مادر علمیہ کی خدمت کے لئے وقت نکال کر پہنچے ہیں اور جامعہ عثمانیہ کے شعبہ جیالوجی (ارضیات) کے ان فارغین نے مادر علمیہ کی خدمت کے جذبہ کے تحت اپنے شعبہ کے نوجوانوں کے لئے ایک مثال قائم کی ہے اورانہیں پاک و صاف ماحول کے ساتھ عصری رنگ و روغن والی عمارت کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ جناب محمد باقر صدر اوور سیز المنائی عثمانیہ نے بتایاکہ 1974بیاچ سے تعلق رکھنے والے شعبہ جیالوجی کے طلبہ نے جامعہ عثمانیہ صد سالہ تقاریب کے دوران اپنے شعبہ کی عمارت کی مرمت اور اسے رنگ و روغن کے علاوہ بنیادی سہولتو ںمیں بہتری پیدا کرنے کا فیصلہ کیا اور 20لاکھ روپئے کے اخراجات سے اس شعبہ کی عمارت کی مرمت و رنگ و روغن کے علاوہ بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے گئے ہیں اوراسی بیاچ کے ذریعہ 30اپریل کو جامعہ کے شعبہ جیالوجی میں سابق اساتذہ اور دیگر عملہ کی تہنیتی تقریب منعقد کی جا رہی ہے ۔جناب محمد باقر نے بتایا کہ اس شعبہ کے فارغین نے مادر علمیہ کی خدمت کے نظریہ سے اس شعبہ کے لئے کچھ کیا ہے ۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق دیگار تمام شعبہ جات کو یونیورسٹی کی جانب سے 5لاکھ روپئے دیئے گئے تاکہ رنگ و روغن و آہک پاشی کی جائے لیکن شعبہ جیالوجی کے 1974بیاچ سے تعلق رکھنے والے 25طلبائے قدیم کے سبب یہ شعبہ دیگر کے مقابلہ میں کافی خوش قسمت ثابت ہوا کیونکہ اس شعبہ کے طلبائے قدیم نے اس عمارت کی دیواروں میں موجود دراڑوں کو بھی دور کردیا اور شعبہ میں موجود بنیادی سہولتوں کو عصری بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔جناب محمد باقر نے بتایا کہ شعبہ کی عمارت کے روبرو ’راک گارڈن‘ کی تعمیر عمل میںلائی گئی ہے علاوہ ازیں اراضیات سے نکلنے والی دھاتوں کو اس گارڈن میں موضوع مقامات پر رکھا گیا ہے تاکہ شعبہ کے متعلق گارڈن کے ذریعہ ہی تفصیلات کا اندازہ ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ اس کوشش کا مقصد صرف مادر علمیہ کے ذریعہ حاصل ہونے والی کامیابی کے ذریعہ مادر علمیہ کی خدمت کرنا ہے ۔جامعہ عثمانیہ کی صد سالہ تقاریب کے اختتام کے بعد شعبہ جیالوجی کی جانب سے تقریب کے انعقاد کی تیاریا مکمل کی جا چکی ہیں اور اس تقریب میں اس شعبہ کے طلبائے قدیم کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے اور جہاں تک ممکن ہو سکے طلبائے قدیم سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں شعبہ سے دوبارہ جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔جناب محمد باقر نے بتایا کہ 1974 بیاچ نے جوخدمات  انجام دی ہیں انہیں دیکھتے ہوئے دیگر بیاچ سے تعلق رکھنے والے بھی شعبہ سے رجوع ہونے لگے ہیں۔