تہران۔ 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے سابق صدر اور مجلس تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی فاطمہ رفسنجانی کا کہنا ہے کہ اْن کے والد کی وفات کی وجوہات ابھی تک پر اسرار ہیں۔ایرانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رفسنجانی کی موت اچانک پڑنے والے دل کے دورے کے سبب ہوئی۔ تاہم ان کی بیٹی فاطمہ نے اتوار کے روز ایرانی نیوز ایجنسی "اِسنا” کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ وزیر صحت اور ان کے والد کا معائنہ کرنے والے کئی ڈاکٹروں کے بیانات درست نہیں تھے اور ان میں تضاد بھی تھا۔ فاطمہ رفسنجانی کے مطابق ڈاکٹروں کے ایک مجموعے نے اْن کے والد کی وفات کے اسباب کے بارے میں جو دلائل پیش کیے وہ غیر اطمینان بخش اور ہمیں موصول ہونے والے حقائق کے خلاف تھے۔ فاطمہ نے اس بات پر زور دیا کہ وفات سے قبل رفسنجانی کی طبی حالت اچھی تھی اور ان کا امریکا میں مقیم ایک ایرانی ڈاکٹر نے معائنہ بھی کیا تھا۔ایران کے اندر حزب اختلاف کی تحریک گرین موومنٹ کے بعض حامیوں کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان بھی ہے کہ کچھ عرصہ قبل سپریم رہ نما علی خامنہ ای کے ساتھ اختلافات میں شدت آنے کی وجہ سے رفسنجانی کو "حیاتیاتی طور پر” ہلاک کیا گیا ہو۔گرین موومنٹ کے قریب شمار کیے جانے والے صحافی روح اللہ ذم نے وائس آف امریکہ ریڈیو کی فارسی سروس کے ساتھ گفتگو میں دعوی کیا تھا کہ "رفسنجانی کو کوشک کمپلیکس کے سوئمنگ پْول میں پانی کے اندر گلا گھونٹ کر جان سے مارا گیا "۔ ادھر شیعہ مرجع ابو القاسم خزعلی کے بیٹے مہدی خزعلی نے دعوی کیا کہ ڈاکٹروں نے عدلیہ حکام کے دباؤ پر رفسنجانی کی موت کا سرٹفکیٹ جاری کیا جب کہ یہ سرٹفکیٹ فارنسک رپورٹ کے بعد جاری کیا جانا چاہیے تھا۔ خزعلی کے مطابق رفسنجانی کے خاندان کو شدید سکیورٹی دباؤ کا سامنا ہے اور ان پر میڈیا کو انٹرویو اور اپنے والد کی وفات سے متعلق حقائق کے انکشاف پر پابندی ہے۔