حیدرآباد۔9جنوری(سیاست نیوز) سابق رکن پارلیمان جناب سید عزیزپاشاہ کی معلنہ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال آج تیسرے دن میں داخل ہوگئی۔ تیسرے دن صبح سے ہی مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے قائدین نے وفد کی شکل میں بھوک ہڑتال کیمپ پہنچ کر سینئر کمیونسٹ قائد سے اظہار یگانگت کیاجن میں سابق رکن پارلیمان پی مدھو‘ سی پی آئی ایم فلو ر لیڈر جے رنگا ریڈی‘ صدر کل ہند مسلم سنگھم جناب خالد رسول خان‘ ایس ڈی شطاری صدر تنظیم انصاف مہارشٹرا‘ لکشمی ٹوٹا عام آدمی پارٹی‘ڈی راملو صدر لوک ستہ پارٹی گریٹر حیدرآباد‘سرینواس ریڈی عام آدمی پارٹی ایل بی نگر‘ صدر تلنگانہ پرجافرنٹ گریٹر حیدرآباد منیر الدین مجاہد کے نام شامل ہیں‘ ۔ واضح رہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا پالم بس سانحہ متاثرین کے لئے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے متواتر احتجاجی مظاہرہ کررہی ہے جس کی ایک کڑی سابق رکن پارلیمان جناب سید عزیزپاشاہ کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال بھی ہے اس دوران تنظیم انصا ف گریٹر حیدرآباد نے عزیزپاشاہ کی بگڑتی صحت پر ریاستی انتظامیہ کی عدم توجہہ کے خلاف زو پارک کے روبرو سے گذرنے والے حیدرآباد بنگلو ر ہائی وے کوبندکرنے کی کوشش کی جس کو پولیس نے نا کام بنادیا اور تمام مظاہرین کو حراست میں لیکر بہادر پولیس اسٹیشن روانہ کردیا۔ صدر تنظیم انصاف گریٹر حیدرآباد میر احمد علی‘جنرل سکریٹری منیر پٹیل ‘ نائب صدرمحمد ظہیر الدین‘ راملو یادو کے علاوہ انصاف کے سینکڑوں قائدین چیف منسٹر مردہ باد ‘ ریاستی انتظامیہ مردہ باد کے نعرے لگائے ۔ جناب میراحمد علی نے کہاکہ پالم بس سانحہ کے متاثرین کو انصاف کے لئے جناب عزیزپاشاہ کی جاری بھوک ہڑتال حکومت کی لاپرواہیوں کی وجہہ سے ہے انہوں نے کہاکہ اگر عزیزپاشاہ کی صحت کو کچھ نقصان ہوتا ہے یا پھر کوئی ناگہانی واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت اور بالخصوص عامرانہ رویہ کے حامل چیف منسٹر کرن کمار ریڈی پرعائد ہوگی۔ انہوں نے سابق رکن پارلیمان جناب عزیزپاشاہ کی صحت کے متعلق لاپرواہی کے خلاف شہری حدود میںبڑے پیمانے پر احتجاج کا بھی انتباہ دیا ہے۔