سابق رکن اسمبلی ستیہ وتی راتھوڑ کی ٹی آر ایس میں شمولیت کا امکان

صدر ٹی آرایس کے سی آر کی ہری جھنڈی، ایک دو دن میں باضابطہ اعلان

حیدرآباد۔ 2 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی فورم کی سابق رکن اسمبلی شریمتی ستیہ وتی راتھوڑ تلگو دیشم پارٹی کو خیرباد کرکے بہت جلد تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شامل ہونے کا قوی امکان پایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں یہ اطلاع ہے کہ ستیہ وتی راتھوڑ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے اہم قائدین سے اپنی اس خواہش کا اظہار کرتے ہوئے صدر ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ سے رضامندی حاصل کرواکر مطلع کرنے کی خواہش کی جس پر بتایا جاتا ہے کہ کے چندر شیکھر راؤ نے ستیہ وتی راتھوڑ کو ٹی آر ایس میں شامل ہونے کیلئے سبز جھنڈی دکھا دی ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ شریمتی ستیہ وتی راتھوڑ ایک دو دن میں مسٹر راؤ سے حیدرآباد میں ملاقات کریں گی اور گلابی کھنڈوا اوڑھ کر تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شامل ہوجائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ چند دنوں قبل سے ہی ستیہ وتی راتھوڑ کی تلگو دیشم پارٹی سے مستعفی ہونے اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت کی خبریں گرم تھیں، لیکن ان اطلاعات کی وہ (ستیہ وتی) ہمیشہ تردید کرتی رہیں لیکن اب وہ تلگو دیشم پارٹی سے استعفی دے کر تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت اختیار کرنے کے موقف میں نہیں ہیں بلکہ وہ خود اپنے اس فیصلے کا بہت جلد اعلان کردیں گی۔

شریمتی راتھوڑ کے قریبی ذرائع کے مطابق انہوں نے آج اپنے حلقہ اسمبلی کے حامیوں، قائدین و کارکنوں کے ساتھ ایک اجلاس طلب کیا اور اس اجلاس میں شریک حامیوں، قائدین و کارکنوں نے شریمتی ستیہ وتی راتھوڑ کو موجودہ سیاسی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت اختیار کرلینے کا مشورہ دیا اور اس مشورہ کی روشنی میں ستیہ وتی راتھوڑ نے تلگو دیشم پارٹی کو خیرباد کرکے فوری طور پر تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ ستیہ وتی راتھوڑ ایک دو دن میں صدر ٹی آر ایس سے ملاقات کرکے ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان کریں گی۔ تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی قائدین و ارکان اسمبلی کی خواہش کے مطابق ایک عرصہ قبل صدر تلگو دیشم پارٹی چندرا بابو نائیڈو نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کیلئے اپنا تائیدی مکتوب مرکزی وزارت داخلہ کو روانہ کیا تھا لیکن جب علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل یقینی دکھائی دینے لگی تو مسٹر نائیڈو نے علیحدہ ریاست کی تشکیل سے اپنی عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے باقاعدہ مہم چلانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی فورم کے قائدین ارکان اسمبلی نے مسٹر نائیڈو پر دباؤ کو برقرار رکھا تھا اور تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی فورم نے تلنگانہ تشکیل کے مسئلہ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا۔