سابقہ پی ڈی پی ۔ بی جے پی حکومت نے ریاست کو بہت پیچھے ڈھکیل دیا :عمر عبداللہ

سری نگر 24ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے الزام لگایا کہ سابقہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت نے جموں وکشمیر کو بہت پیچھے دھکیل دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے 4سال میں لداخ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ ان باتوں کا اظہار عمر عبداللہ نے اپنے 7روزہ دورہ کرگل اور لداخ کے دوران تُرتک اور بوگہ دھنگ میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے اجلاس اور عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ‘چھوٹے پیمانے پر لوگوں کے بنیادی مسائل حل نہیں ہوتے اور بڑے پیمانے پر ریاست میں آگ لگی ہوئی ہے ۔مجھے دکھ اس بات کا نہیں ہے کہ ہم 2014میں الیکشن ہارے ، مجھے دکھ اس بات ہے کہ ہمارے جانے کے بعد جو لوگ آئے انہوں نے اس ریاست کا بیڑا غرق کردیا، اگر ہمارے ہارنے کے بعد اس ریاست کی بہتری ہوئی ہوتی تو مجھے اچھا لگتا، لیکن موجودہ حالات ہمیں دکھ کے سوا کچھ نہیں دیتے ‘۔اس موقع پر صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، ضلع صدر سرینگ وانگچک، سابق ایم ایل اے نوبرا ٹی منگیال، ہل کونسل کے کونسلر پی ونگدن بھی موجود تھے ۔ عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت نے 2014تک ریاست کو تعمیر و ترقی اور امن و خوشحالی میں جہاں تک لایا تھا اگر سابق حکومت اتنا ہی برقرار رکھ پاتی تو وہ بھی بہت کچھ تھا لیکن پی ڈی پی اور بھاجپا کی حکومت نے اس ریاست کو اتنا پیچھے دھکیلا دیا کہ پتہ نہیں ہم اس سب کی برپائی کیسے کر پائے گے اور ہم دوبارہ اس کو کیسے سنبھالیں گے ۔انہوں نے کہا ‘ ہم نے جب 2011میں پنچایت کے الیکشن کرائے ، وہ الیکشن اتنے کامیاب ہوئے جس کی ہم نے اُمید بھی نہیں کی تھی،لیکن آج حال یہ ہے کہ نوٹیفکیشن نکلنے کے بعد آج تک کہیں کاغذ ات داخل کرنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔ پی ڈی پی اور بی جے پی کی حکومت نے ہمیں کتنا پیچھے دھکیلا دیا اس صورتحال سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ‘۔ دفعہ 35اے کی اہمیت اور افادیت بیان کرنے کے علاوہ عمر عبداللہ اس دفعہ کے خاتمے سے ریاست پر پڑنے والے منفی اثرات کا بھی خلاصہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 35اے صرف کشمیر کا معاملہ ہے ۔