سائیکل کی ایجاد

بچو! سائیکل کی ایجاد سب سے پہلے فرانس کے ڈی سیوراک نے 1690 میں دو پہیوں کو ایک ڈنڈے سے جوڑ کر سائیکل بنائی تھی ۔1816 ء میں ڈرائسن نے جب اپنی ایجاد کی ہوئی یہ سائیکل جس پر وہ خود بیٹھے ہوئے تھے۔
جرمنی کی سڑکوں پر نکلے تو وہاں کے لوگ انہیں بڑے تعجب سے دیکھ رہے تھے ۔ لوگوں کو یہ سائیکل بہت پسند آئی تھی جو پہلی بار دیکھنے کو ملی تھی ۔ ڈرائسن اپنی بنائی سائیکل پر بیٹھ کر اسے پیر سے ڈھکیلتے ہوئے چلا رہے تھے ۔ لوگوں کو اس سائیکل سے اس قدر دلچسپی بڑھی کہ کچھ ہی عرصہ میں جرمنی کے علاقہ مین ہیم میں لوگ ہر گھر میں اسے استعمال کرنے لگے اور اس کا نام انہوں ہابی ہارس شوقیہ گھوڑا رکھ دیا ۔ بعد میں اس سائیکل میں تبدیلی کر کے اسے آرام والی سائیکل بنایا گیا اور اس کا نام موجد کے نام پر ڈرائسن رکھا گیا بعد میں 1838 میں اسکاٹ لینڈ کے میک ملن نے اس کے پرزوں اور تبدیلی کی اور تقریبا 3 سال کے بعد اس کو پیڈل سے چلنے والی سائیکل بنایا گیا ۔ اس وقت سائیکل کو روکنے کیلئے اس میں بریک نہیں لگے ہوئے تھے اور پیروں سے ہی سائیکل کو روکا جاتا تھا ۔ ہندوستان میں سائیکل اٹھارہویں صدی کے آخری میں آئی ۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا آج جو سائیکل ہم استعمال کررہے ہیں وہ بڑی آرام دہ ہیں ۔بڑھتی ہوئی آلودگی کو اس کے استعمال سے روکا جاسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ آج مختلف ڈیزائنوں میں سائیکلیں بچے اور بڑے سبھی استعمال کررہے ہیں۔