سائنسداں کی گرفتاری کی ضرورت نہ تھی : سپریم کورٹ

نئی دہلی 14 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرو کے سابق سائنسداں نمبی نارائنن کو غیر ضروری گرفتار کیا گیا، ہراساں کیا گیا اور ذہنی اذیت کا شکار بنایا گیا۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو یہ بات 1994 ء کے جاسوسی کیس سے متعلق کہی اور اِس نے اِس معاملہ میں ملوث کیرالا پولیس کے عہدیداروں کے رول کی تحقیقات کا حکم دیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی بنچ نے 76 سالہ نارائنن کو اِس کیس میں ذہنی اذیت سے گزرنے پر بطور معاوضہ 50 لاکھ روپئے عطا کئے اور حکومت کیرالا سے اندرون 8 ہفتے معاوضہ ادا کرنے کے لئے کہا۔ اِس بنچ میں جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس چندرچوڑ بھی شامل ہیں۔ اُس نے کہاکہ جاسوسی کیس میں نارائنن کو ماخوذ کرنے کی تحقیقات کی جائیں۔