سائبر آباد میں جرائم میں کمی ، مقدمات میں اضافہ

پولیس کا ہر محاذ پر مثالی اقدام ، سندیپ شنڈلیہ کمشنر سائبر آباد کا سالانہ میٹ سے خطاب
حیدرآباد ۔ /22 ڈسمبر (سیاست نیوز) سائبر آباد پولیس میں جرائم میں کمی کے باوجود مقدمات میں اضافہ ہوا ہے ۔ تاہم پولیس کمشنر کا مقدمات میں اضافہ کو اسمارٹ پولیسنگ کا حصہ تصور کررہے ہیں اور دعویٰ کررہے ہیں کہ عوامی شکایتوں پر فوری ردعمل کے سبب خدمات میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے پولیس کی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عملہ کی کمی کے باوجود سائبر آباد پولیس نے ہر محاذ پر مثالی اقدامات انجام دیئے ہیں ۔ کمشنر پولیس سائبر آباد مسٹر سندیپ شنڈلیہ نے آج پولیس کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ 3644 کیلو میٹر رقبہ پر محیط 42 لاکھ آبادی والے کمشنریٹ میں صرف 3 ہزار پولیس ملازمین موجود ہیں جو اوسطاً 729 شہریوں کیلئے ایک پولیس ملازم کی بہ نسبت 1400 شہریوں کیلئے ایک پولیس ملازم خدمات انجام دے رہا ہے ۔ انہوں نے عملہ کی کمی کو پولیس کارکردگی میں مزید بہتری کی ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا تاہم اپنی بات کو خود سرہاتے ہوئے کہا کہ موجود فورس اس میں کسی بھی قسم کی کوئی کمی ہونے نہیں دی گئی ۔ انہوں نے ٹریفک ، سائبر کرائم ، شی ٹیم اور ایس او ٹی کی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ اتنی بڑی آبادی والے طویل رقبہ کے کمشنریٹ میں بہ حیثیت کمشنر ان کی خدمات باعث فخر ہے ۔ کمشنر پولیس مسٹر سندیپ شنڈلیہ نے بتایا کہ جاریہ سال سائبر آباد حدود میں 26 ہزار مقدمات درج کئے گئے جن کی تعداد گزشتہ سال 18 ہزار تھی اور صرف ایک ہی پولیس اسٹیشن راجندر نگر میں 2600 مقدمات درج کئے گئے جو ایک ضلع کے ایف آئی آر کی تعداد سے بھی زیادہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمات کی بہ نسبت جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ رہزنی ، چین اسنائیچنگ میں 41 فیصد کمی اور قتل کے معاملات میں 43 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ سائبرآباد پولیس خواتین کے تحفظ میں مثالی اقدامات کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ شی ٹیم نے 330 ڈیکوٹی آپریشن انجام دیئے اور لڑکیوں کو ہراسانی اور انہیں بدنام کرنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے پریشان کرنے والوں کے خلاف 870 مقدمات درج کئے گئے اس کے علاوہ ایسے والدین کی شکایتوں پر فوری ردعمل ظاہر کیا گیا جو بڑھاپے کو پہونچنے کے بعد اپنی اولاد کی لاپرواہی کا شکار ہوئے ہیں ۔ 36 ایسے معاملات میں ضعیف شہریوں کو راحت فراہم کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ عملہ کی کمی کے باوجود بین الاقوامی جی ای ایس سمٹ کی کامیابی سائبر آباد پولیس کے لئے بڑا چیالنج تھا جس کو پولیس نے بخوبی انجام دیا ہے ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ جاریہ سال 3.79 کروڑ روپئے کے گٹکھے کو ضبط کیا گیا ۔اور ملاوٹی و نقلی اشیاء تیار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 379 مقدمات درج کئے گئے اور تقریباً 10 کروڑ سے زائد رقم کی اشیاء کو ضبط کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس نے بہترین خدمات انجام دی ہیں جبکہ 6 ایسے پولیس اسٹیشن ہیں جہاں عملہ منظور نہیں ہوا ہے ۔ پھر بھی پولیس نے دوسرے پولیس اسٹیشنوں سے عملہ کو منتقل کرتے ہوئے کارروائی و اقدامات کئے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کے خلاف 19 لاکھ مقدمات درج کئے گئے اور ان کے خلاف 96 کروڑ روپئے کو جرمانے عائد کئے گئے جن میں 32 کروڑ سرکاری خزانے میں جمع ہوگئے ہیں ۔ پولیس نے نشے کی حالت میں گاڑی چلانے والوں کیخلاف 13500 مقدمات درج کئے اور ان پر ایک کروڑ 13 لاکھ روپئے کے جرمانے عائد ہوئے جبکہ 3212 افراد کو جیل منتقل کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سائبر آباد حدود میں 78 ہزار کیابس گاڑیاں پائی جاتی ہیں جو ایس سی ایس ادارے کے تحت رجسٹرڈ کی جاچکی ۔ انہوں نے بتایا کہ سائبر آباد حدود میں 750 کمپنیاں پائی جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ 7 یونیورسٹیز 65 انجنیئرنگ ، 36 میڈیکل کالجس اور 274 ویمن ہاسٹلس موجود ہیں ۔ اور 10 کنونشن سنٹر کے علاوہ بین الاقوامی ایرپورٹ جہاں روزانہ 206 پروازیں آتی جاتی ہیں اور ایرپورٹ کے تحت 1450 موٹر گاڑیاں چلتی ہیں ۔ ان کے علاوہ 14 لاکھ شہری سائبر آباد حدود میں روزانہ حمل و نقل کرتے رہتے ہیں ۔ اتنی بڑی آبادی کی کامیاب انداز میں پولیسنگ کی جارہی ہے جبکہ سیول میں 43 فیصد اور اے آر میں 75 فیصد جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ سال فیملی کونسلنگ سنٹر کے ذریعہ 454 ایسے خاندانوں (میاں بیوی) کو آپس میں ملایا گیا جن کے رشتہ برباد ہونے کے درپر تھے جو پولیس کا ایک بہترین کارنامہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سائبر آباد میں فحاشی جسم فروشی کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 190 لڑکیوں بشمول 34 تھائی لینڈ کی لڑکیوں کو جسم فروشی کے ریاکٹ سے آزاد کروایا گیا ۔ جو مساج سنٹر کی آڑ میں فحاشی کرنے پر مجبور تھیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سائبرآباد حدود میں 16 فیصد حادثات میں کمی ہوئی ہے جبکہ اموات میں 15 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ اسطرح آؤٹر رنگ روڈ پر نئی پالیسیوں کے تحت 25 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ رفتار پر قابو پانے کیلئے اسپیڈ لیزرگن سے کافی مثبت نتائج حاصل ہورہے ہیں ۔ اس کے علاوہ 6 موبائیل گاڑیوں کی مسلسل گشت سے بہتر نتائج کو ممکن بنایا جاسکا ہے ۔ کمشنر پولیس سائبر آباد مسٹر سندیپ شنڈلیہ نے بتایا کہ سائبر جرائم اور آن لائن دھوکہ دہی کے علاوہ ملازمت کے نام پر دھوکہ دینے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ خواتین و اطفال سے انصاف اور ان کی مدد کیلئے کلکٹر کے تعاون اور رضاکارانہ تنظیموں وشوا سنٹر ، ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کی مدد سے مثالی اقدامات جاری ہیں ۔ اس موقع پر جوائنٹ کمشنر آف پولیس سائبر آباد مسٹر شہنواز قاسم کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے ۔