لندن ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) برازیل اور برطانیہ کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جنوبی امریکہ میں زیکا وائرس 2014 کے فٹبال ورلڈ کپ سے ایک سال قبل ہی پہنچ گیا تھا۔ اس تحقیق نے اس مقبول نظریے کو مسترد کر دیا ہے جس کے مطابق مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والا زیکا وائرس فٹبال ورلڈ کپ کے دوران شائقین کی وجہ سے جنوبی امریکہ پہنچا تھا۔ جریدے ’جنرل سائنس‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق وائرس 2013 میں مئی اور مارچ کے مہینوں کے دوران برازیل پہنچ گیا تھا۔ یار رہے کہ زیکا وائرس کا پہلا مریض 2015 میں سامنے آیا تھا۔ سائنس دانوں نے برازیل کے محتلف علاقوں سے جمع کیے جانے والے زیکا وائرس کے سات جینیاتی کوڈز کا مطالعہ کیا۔ تحقیق کے دوران انھیں معلوم ہوا کہ وائرس کے تمام نمونوں کے درمیان قریبی تعلق موجود ہے، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ برازیل میں یہ انفیکشن لانے والا ایک ہی شخص تھا۔ اس وقت زیکا وائرس اب تک 34 علاقوں یا ممالک تک پھیل چکا ہے۔ زیکا وائرس تیزی سے پھیلنے والا انفیکشن ہے۔ تمام نمونوں کے درمیان پائے جانے والے معمولی فرق کی مدد سے سائنس دانوں نے زیکا وائرس کا شجرہ نسب تیار کیا ہے اور اس بات کا اندازہ لگایا ہے کہ اس کے مشترکہ آبا و اجداد کب برازیل میں داخل ہوئے تھے۔ سائنس دانوں نے نتیجہ نکالا کہ وائرس 2013 کے وسط سے آخر کے درمیان ملک کے اندر داخل ہوا تھا۔