زھرہ اور مریخ کی تحقیقی مہم میں ہند۔فرانس تعاون

نئے مدار کا قیام‘ منگل یان کی کامیابی کے بعد خلائی محکمہ فرانس کے سربراہ کا انٹرویو
نئی دہلی۔31جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) منگل یان پہلے ہی سے مداری گردش میں مصروف ہے جب کہ فرانس ہندوستان کے ساتھ سیاروں زہرہ اور مریخ کی تحقیق میں ہندوستان کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے ۔ فرانسیسی خلائی محکمہ کے سربراہ ژاں یاوس لیگال نے توقع ظاہر کی کہ ہندوستان اور فرانس کے پرچم سیارہ مریخ اور سیارہ زھرہ پر لہرائیں گے ۔ انہوں نے انٹرویو دیتے ہوئے اس سوال پر کہ کیا سیارہ مریخ کی تحقیقی مہم کیلئے ہندوستان اور فرانس میں معاہدہ ہوا کہاکہ ہم ہندوستانی عزائم سے واقف ہیں اور ان سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ فرانس نے ماہر سائنسداں مریخ اور زھرہ کے بارے میں تحقیق کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلہ میں آئندہ ہندوستان کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ اس سوال پر کہ کیا آئندہ مہم ہندوستان اور فرانس کی مشترکہ مہم ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ مریخ کیلئے آئندہ ہندوستان کی مہم فرانس کی مہارت کے ذریعہ انجام پائے گی اور ہمیں اس پر فخر ہوگا کہ ہندوستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دیرینہ تعاون جاری ہے ۔ہم خلائی تحقیق کے نئے شعبہ کا آغازکررہے ہیں ۔ اس سوال پر کہ کیا فرانس ہندوستان کے ساتھ سیارہ مریخ پر اترنے کا منصوبہ رکھتا ہے ‘ انہوں نے جواب دیا کہ یہ واضح ہے کہ سیارہ مریخ کے اطراف ہندوستان کا ایک مصنوعی سیارہ منگل یان مداری گردش کررہا ہے یہ اتنا آسان نہیں ہے ۔ اس کے باوجود فرانس اس تجربہ سے پُرامید ہے ۔ اس سوال پر کہ سیارہ مریخ کیلئے ہندوستان کی اولین مہم کے بارے میں ان کا کیا تبصرہ ہے ‘ انہوں نے جواب دیا کہ یہ انتہائی متاثرکن مہم ہے ۔ میک ان انڈیا کی ایک اچھی مثال ہے کیونکہ منگل یان کی جملہ لاگت 6 کروڑ امریکی ڈالر ہے ۔یہ ہالی ووڈ کے مقبول فلم ’’گریویٹی ‘‘ کی لاگت سے بھی کم ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ بڑے ذرائع کے بغیر بھی اگر انسان کے عزائم بلند ہو تو وہ کم لاگت میں بڑے کارنے انجام دے سکتا ہے ۔
جنرل کے وی کرشنا راؤ کو سونیا گاندھی کاخراج عقیدت
نئی دہلی۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج سابق فوجی سربراہ جنرل کے وی کرشنا راؤ کے انتقال پر گہرے دُکھ کا اظہار کیا اور انہیں ایک بہادر سپوت ہند قرار دیا جنہوں نے1971ء میں بنگلہ دیش جنگ کے دوران اہم رول ادا کیا تھا۔ جموں و کشمیر، منی پور، ناگالینڈ اور تریپورہ میں حساس ریاستوں میں گورنر کی حیثیت سے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہے۔
کرشنا راؤ نے جموں و کشمیر کے گورنر کی حیثیت سے اس وقت جائزہ لیا تھا، جب ریاست میں انتہا پسندی شدت اختیار کرگئی تھی۔