زونل سسٹم کو مرکز کی منظوری کے ساتھ کے سی آر کی دہلی سے واپسی

کابینہ کا آج اہم اجلاس متوقع، 50,000 جائیددادوں پر بھرتی کیلئے اعلامیہ کی اجرائی زیرغور
حیدرآباد ۔ 27 اگست ( این ایس ایس ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ تین روزہ دورہ دہلی کے بعد آج شام حیدرآباد واپس ہوگئے اور منگل کی شام کابینہ کا اجلاس متوقع ہے جس کے پیش نظر تلنگانہ میں قبل از وقت اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کے سی آر کے منصوبوں پر جاری قیاس آرائیوں میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے قومی دارالحکومت میں تین روزہ قیام کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے علاوہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ، وزیر فینانس ارون جیٹلی اور وزیر ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہیں نتن گڈکری سے ملاقات کے دوران ریاست کے اہم مسائل کی یکسوئی اور زیرتصفیہ پراجکٹوں کو منظوری دلانے کے لئے نمائندگی کی تھی ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کے سی آر کل منگل کی شام اپنی کابینہ کا اجلاس طلب کریں گے ، جس میں اپنے کابینی رفقاء کو وزیراعظم مودی اور مرکزی وزراء کے ساتھ بات چیت کی تفصیلات سے واقف کروائیں گے ۔ توقع ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں چند اہم انتظامی فیصلہ بھی کئے جائیں گے ، ان میں ایک اہم فیصلہ 50,000مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتیوں کیلئے سرکاری اعلامیہ کی اجرائی بھی شامل ہے جن کے منجملہ 95فیصد جائیدادیں مقامی افراد کیلئے محفوظ رہیں گی ، باقی پانچ فیصد عام زمرہ کے تحت رہیں گی ۔ سیاسی و سرکاری حلقوں میں بات شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ مقررہ وقت سے قبل ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد کیلئے 10ستمبر تک ریاستی اسمبلی کی تحلیل کیلئے فیصلہ کیا جاسکتا ہے جس کو کابینہ کی منظوری لازمی ہوگی ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے قبل از وقت انتخابات سے متعلق میڈیا کے متعدد سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ چار دن میں صورتحال واضح ہوجائے گی ۔ ان کے اس ریمارک سے یہ اشارہ لیا جارہا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ 2ستمبر کو منعقد شدنی ٹی آر ایس کی ریالی میں اس ضمن میں اہم اعلان کرسکتے ہیں ۔ تلنگانہ میں قبل از وقت اسمبلی انتخابات کے بارے میں سیاسی حلقوں میں جاری قیاس آرائیوں میں زبردست شدت پیدا ہوگئی ہے لیکن چیف منسٹر نے اپنے فیصلہ کو راز میں رکھا ہے جس کے پیش نظر حکمراں جماعت اور اپوزیشن میں پیدا شدہ الجھن و سنسنی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔