زندگی کے ہر شعبے تعلیمی اور مذہبی اداروں میں بھی ایم بی اے کی مانگ

امجد علی خان بزنس اڈمنسٹریشن کالج طلبہ سے پرنسپال سکریٹری ٹورزم اینڈ کلچر وینکٹیش آئی اے ایس کا خطاب
حیدرآباد۔12؍ستمبر۔ ( پریس نوٹ ) ۔ ایم بی اے گریجویٹس کی ہر شعبہ حیات میں ضرورت ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر ہو یا تعلیمی ادارے یا پھر مذہبی ادارے‘ ہر مقام پر ایم بی اے گریجویٹس کی مانگ ہے اور رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار مسٹر بی وینکٹیش آئی اے ایس پرنسپال سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف یوتھ اڈوانسمنٹ ٹورزم اینڈ کلچر حکومت تلنگانہ نے کیا۔ وہ 12؍ستمبر کو امجد علی خاں کالج آف بزنس اڈمنسٹریشن اورینٹیشن ڈے سے مخاطب تھے۔ جناب محمد ولی اللہ وائس چیرمین سلطان العلوم ایجوکیشن سوسائٹی، ظفر جاوید سکریٹری، ڈاکٹر میر اکبر علی خان خازن، جناب محمد جعفر، سید عامر جاوید ارکان اور ڈائرکٹر جناب شہباز احمد شہ نشین پر موجود تھے۔ مسٹر وینکٹیش نے کہا کہ ایم بی اے کے بغیر نہ تو کوئی تجارت فروغ پاسکتی ہے‘ نہ ہی کسی ادارے کی ترقی ممکن ہے۔ بزنس پروفیشنلس ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ ان کی مانگ میں اضافہ کا دار و مدار ان کی صلاحیتوں، محنت اور جستجو میں ہے۔ تعلیم صحت، کارپوریٹ، بزنس، ڈیولپمنٹ لیابس میں بھی ان کی اشد ضرورت ہے۔ مسٹر وینکٹیش نے کہا کہ آج کے مسابقتی دور میں کمیونکیشن اسکلس اور پیشہ ورانہ مہارت ضروری ہے۔ انہوں نے طلبہ کو تلقین کی کہ وہ کامیابی حاصل کرنے کے لئے صلاحیتوں کا غلط استعمال نہ کریں اور اپنی کامیابی کے لئے دوسروں کو قربان نہ کریں۔ انہوں نے پیشہ ورانہ دیانت داری، انکساری، سادگی اور احساس تشکر کے عادی ہونے کی بھی تلقین کی۔ طلبہ مسلسل سیکھنے کا عمل جاری رکھیں اور نت نئی راہیں تلاش کریں۔ جب تک سیکھنے کی جستجو رہے گی‘ اُس وقت تک کامیابی قدم چومتی رہے گی۔ سیکھنے کا عمل جیسے ہی ختم ہوا کامیابی کا سلسلہ بھی رُک جاتا ہے۔ سخت محنت، منظم مستحکم نٹ ورک کامیابی کے لئے ضروری ہے۔ ایک بزنس پروفیشنل اپنے مستقبل کا جو خواب دیکھتا ہے‘ اسے شرمندہ تعبیر کرسکتا ہے اور اپنے ملک و قوم اور معاشرہ کے مفاد میں بہت کچھ کرسکتا ہے۔ چیرمین گورننگ کونسل جناب ظفر جاوید نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ مارکیٹنگ کی حکمت عملی بھی بدل چکی ہے‘ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دنیا میں مارکیٹنگ اور بزنس کے شروع میں پیشہ ورانہ مہارت اور اسکلس ضروری ہے۔ جناب شہباز احمد نے خیر مقدم کیا۔