2015ء بین الاقوامی نوری سال ، متعدد فلکیاتی واقعات متوقع
حیدرآباد ، 3 جنوری (سیاست نیوز) اقوام متحدہ نے 2015ء کو بین الاقوامی نوری سال قرار دیا ہے جس کے دوران ماہرین فلکیات اور اس شعبے سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے متعدد فلکیاتی واقعات رونما ہونے کی توقع ہے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں شمسی نظام میں زمین اپنے بیضوی مدار میں سورج کے اطراف گھومتی رہتی ہے۔ لہٰذا اس سفر کے دوران ایسا مرحلہ بھی آتا ہے جب وہ مرکز نظام شمسی سے اقل ترین اور پھر ایک مرحلے پر اعظم ترین فاصلے پر ہوتی ہے۔ پلانیٹری سوسائٹی، انڈیا نے اس ضمن میں ایک عمومی خیال کے تعلق سے وضاحت کی ہے۔ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ سورج سے زمین کا فاصلہ موسم یا زمین کے درجہ حرارت کا تعین کرتا ہے۔ تاہم یہ صحیح نہیں ہے۔ درحقیقت زمین کا سورج کے اطراف گردش کے دوران اپنے محور پر رہتے ہوئے محوری جھکاؤ (لگ بھگ 23.5 ڈگری) زمین پر موسموں کا تعین کرتا ہے جبکہ نصف کرۂ ارض سورج سے دور یا اُس کی طرف ہوتا ہے۔ اسی گردش میں زمین اتوار 4 جنوری کو سورج سے قریب ترین فاصلے پر آئے گی، اور اسی روز شہابی بارش بھی زوروں پر رہنے کا امکان ہے۔ این سری رگھونندن کمار، ڈائریکٹر اینڈ فاؤنڈر سکریٹری کے جاری کردہ بیان کے مطابق جس طرح 4 جنوری کو زمین اور سورج کے درمیان اقل ترین فاصلہ (تقریباً 147 ملین کیلومیٹر) ہوگا، اس کے برعکس 6 جولائی کو دونوں کے درمیان سب سے زیادہ فاصلہ (لگ بھگ 152 ملین کیلومیٹر) رہے گا۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ 28 ڈسمبر سے شہابی بارش ہورہی ہے جو 12 جنوری 2015ء تک جاری رہے گی جس میں 4 جنوری کو عروج پر ہوگی۔ ڈائریکٹر پلانیٹری سوسائٹی نے کہا کہ اس سال کے زیادہ تر حصے میں سیارہ زہرہ دکھائی دے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگسٹ کے پہلے ہفتے تک غروب آفتاب کے بعد وینس کو مغربی آسمان میں چمکدار شئے کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔