زرعی قرض کی یکمشت معافی کیلئے اپوزیشن کا اصرار

کسانوں کے مسائل پر ہمدردانہ غور کیلئے اسمبلی میں وزیر زراعت کا تیقن
حیدرآباد 29 ستمبر (پی ٹی آئی) کانگریس، تلگودیشم اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے آج ٹی آر ایس حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ کسانوں کے قرضوں کی معافی کی اسکیم پر یکمشت عمل آوری کرے۔ علاوہ ازیں ریاست میں کسانوں کی خودکشیوں میں اضافہ پر قابو پانے کے لئے منتخبہ منڈلوں کو خشک سالی سے متاثر قرار دیا جائے۔ وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے ایوان میں بحث کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ مانسون کی ناکامی کے سبب کسانوں کی خودکشیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت کی ممکنہ مساعی کے باوجود لگاتار دو سال سے خشک سالی اور ناسازگار موسمی حالات کے نتیجہ میں کسان پریشان ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے کئی ضروری اقدامات کئے گئے جن میں 8,336 کروڑ روپئے کی حد تک زرعی قرضوں کی معافی بھی شامل ہے۔ کسانوں کو بلاوقفہ برقی سربراہ کی جارہی ہے اور اُن میں تخم و کھاد کی تقسیم کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ پوچارم سرینواس نے کہاکہ ’’مابقی 50 فیصد زرعی قرض کی یکمشت معافی کے مطالبہ پر حکومت ہمدردانہ غور کرنے کی کوشش کرے گی‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ 2 جون 2014 ء کو تلنگانہ کے وجود میں آنے کے بعد ایک سرکاری کمیٹی کی طرف سے توثیق شدہ ایسے تمام کسانوں کے ایکس گریشیاء میں اضافہ کی تجویز ہے جنھوں نے مالی پریشانیوں کے سبب خودکشی کی تھی۔ کانگریس کے رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی نے جرائم کے ریکارڈس کے قومی بیورو کی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے بحث کے دوران انکشاف کیاکہ تلنگانہ میں 1,400 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ جیون ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے کسانوں کے قرض کی معافی سے متعلق اپنے انتخابی وعدہ پر مرحلہ وار انداز میں عمل آوری پر اعتراض کیا اور کہاکہ بہ یک وقت معاف کئے جائیں۔ جیون ریڈی نے کہاکہ اگر حکومت زرعی قرضوں کو یکمشت معاف کردیتی تو کسانوں کی خودکشی کا مسئلہ اس قدر سنگین نہ ہوتا۔