چیف منسٹر کی کسانوں کے بہبودی اقدامات سے اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار
حیدرآباد ۔ 5 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کو دیا جانے والا گلوبل اگریکلچر لیڈر شپ ایوارڈ حاصل کرنا ان کی خوش قسمتی ہے۔ انڈین کونسل آف فوڈ اینڈ اگریکلچر نے تلنگانہ میں زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اگریکلچر لیڈرشپ ایوارڈ 2017 ء کیلئے منتخب کیا ہے۔ یہ ایوارڈ نئی دہلی میں منعقدہ تقریب میں حوالے کیا گیا ۔ چیف منسٹر کی جانب سے وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے یہ ایوارڈ حاصل کیا۔ سرینواس ریڈی نے کہا کہ زرعی شعبہ میں ترقی کیلئے باوقار ایوارڈ ریاست کیلئے خوشی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کی کابینہ میں وزیر زراعت کی حیثیت سے برقراری کو وہ خوش قسمتی تصور کرتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کسانوں کی بھلائی کیلئے جو اقدامات کئے ہیں، اس سے اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اپوزیشن قائدین حکومت کے خلاف الزام تراشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ کی جانب سے تلنگانہ کو ایوارڈ اپوزیشن کے الزامات کا بھرپور جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں نے کبھی بھی زرعی شعبہ کی ترقی پر توجہ نہیں دی اور کسانوں کو قرض کے گود میں مبتلا کردیا۔ ملک میں پہلی مرتبہ تلنگانہ میں زرعی بجٹ متعارف کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے گاؤں ، منڈل اور ضلع کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائے گی ۔ 15 ستمبر تا 15 ڈسمبر اراضیات کا وسیع سروے کیا جائے گا اور ہر گاؤں میں 10 دن تک سروے کا کام جاری رہے گا۔ حکومت ایک کروڑ ایکر اراضی کو پانی سیرآب کرنے کے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال سے کسانوں کو دو فصلوں کیلئے فی ایکر 8000 روپئے ادا کئے جائیں گے ۔ اس اسکیم کی کامیابی کے سلسلہ میں اراضی سروے کا اہتمام کیا گیا ہے۔