زانیوں کو پکڑنے کیلئے متاثرہ لڑکی کا استعمال

شاطر مجرمین دوسری مرتبہ بھی عصمت ریزی کے بعد فرار
ممبئی۔/31جولائی، (سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈنویس نے آج بتایا ہے کہ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل رتبہ کے عہدیدار اس واقعہ کی تحقیقات کریں گے جس میں جالنہ پولیس نے حال ہی میں زانیوں کو پکڑنے کیلئے عصمت ریزی کا شکار لڑکی کا استعمال کیا ہے لیکن شاطر مجرمین دوبارہ اس لڑکی کی عزت سے کھلواڑ کرکے فرار ہوگئے جس کے بعد یہ لڑکی گہرے صدمہ سے دوچار ہوگئی۔اسمبلی میں آج اس واقعہ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ ایڈیشنل ڈی جی رتبہ کے عہددار اس کیس کی تحقیقات کریں گے اور حکومت متاثرہ لڑکی کی باز آبادکاری کرے گی اور قصورواروں کو ہرگز بخشا نہیں جائیگا۔بتایا جاتا ہے کہ 17سالہ لڑکی متوطن جالنہ کی دو افراد نے عصمت ریزی کی تھی، پہلی مرتبہ 6جوئی اور دوسری مرتبہ پولیس نے مجرمین کو پکڑنے کیلئے اس لڑکی کو استعمال کیا تھا لیکن وہ پولیس کا پانسہ پلٹ کر جھانسہ دے گئے۔ متاثرہ لڑکی کے بموجب 7جولائی کو پولیس میں شکایت کیلئے پہنچی تو ایف آئی آر درج کرنے اور طبی معائنہ کیلئے روانہ کرنے سے قبل ہی ملزمین کو پکڑنے کیلئے اسے مہرہ بنایا گیا۔ پولیس نے ملزمین کو پھانسنے کیلئے 9جولائی کو متاثرہ لڑکی کا استعمال کیا تھا، دوبارہ اس کی عصمت ریزی کردی گئی۔