ہوسٹن ۔ 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں حکمراں جماعت ری پبلکن پارٹی نے ایک اخباری اشتہار کی اشاعت جس میں لارڈ گنیش کا تذکرہ کیا گیا تھا، ہندو اقلیتی فرقہ سے معذرت خواہی کی ہے کیونکہ اشتہار کے مواد ؍ متن سے ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ گنیش چتورتھی تہوار کے موقع پر اشتہار میں لارڈ گنیش کی تصویر کے نیچے یہ کیپشن درج تھا۔ ’’آپ کسی گدھے کی عبادت کرنا پسند کریں گے یا ہاتھی کی؟ مرضی آپ کی‘‘۔ یاد رہیکہ ری پبلکن پارٹی کا انتخابی نشان ہاتھی ہے جبکہ ڈیموکریٹس کا انتخابی نشان گدھا ہے۔ اس اشتہار پر امریکہ کی ہندو کمیونٹی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ سیاسی مقاصد کیلئے بھگوان گنیش کی تصویر شائع کرنا ایک بھدا مذاق ہے۔ سب سے زیادہ مزے کی بات یہ ہیکہ لارڈ گنیش کی بڑی تصویر کی اشاعت کے ساتھ ان کے جسم کے مختلف اعضاء کی ’’تیروں‘‘ کے ذریعہ نشاندہی کی گئی ہے اور یہ بتایا گیا ہیکہ ’’بڑا سر‘‘، سوچنے سمجھنے کے دقیانوسی طریقہ سے بالاتر۔ ’’بڑی آنکھیں‘‘۔ وہ سب کچھ دیکھتی ہیں جو ہم نہیں دیکھ سکتے۔ ’’بڑے کان‘‘ دوسروں کی باتیں انتہائی توجہ سے سننا۔ ’’بڑا پیٹ‘‘ زندگی کے ہر اچھے برے کو پرسکون طور پر ہضم کرنا۔ حالانکہ اس اشتہار کے ذریعہ ہندو ووٹرس تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن نتیجہ اس کے برعکس سامنے آیا۔ دریں اثناء ایچ اے ایف بورڈ ممبر اور فورڈبینڈ کاؤنٹی کے صدر رشی بھوتادا نے کہا کہ ہندو ووٹرس تک رسائی کیلئے کم سے کم لارڈ گنیش کی تصویر شائع نہیں کرنی چاہئے تھی اور وہ بھی سیاسی مقاصد کیلئے۔ یہ جانتے ہوئے کہ ری پبلکن پارٹی کا انتخابی نشان ہاتھی ہے۔ لہٰذآ اس اشتہار کو اگر دوبارہ شائع نہ کیا جائے تو بہتر ہوگا۔