ریڈیم ایک حیران کن ایجاد

بچو! آج سے کئی سال پہلے پولینڈ میں ایک بچی نے جنم لیا۔ اس بچی نے ہوش سنبھالنے کے ساتھ ہی بڑے دکھ اور پریشانیاں جھیلیں۔ بچپن میں ہی ماں کی ممتا کا سایہ اْٹھ گیا تو دوسری طرف باپ کی بھی نوکری چلی گئی، گھر میں غربت، مصیبتیں اور مجبوریاں اْس لڑکی کو اْداس کرتی گئیں، مگر وہ لڑکی ان پریشانیوں اور مسائل سے اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نکالنا چاہتی تھی، لہٰذا اس نے ان مصیبتوں کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا

اور اپنی تعلیم شروع کی، جیسے جیسے یہ لڑکی بڑی ہوتی رہی، تعلیم کے میدان میں نام کماتی رہی۔ اس مقصد کے حصول کے لئے اْسے بڑی تکلیفیں اْٹھانا پڑیں، اس نے کھانا پینا کم کردیا اور اپنے پیسے بچا کر تعلیم پر لگاتی رہی۔ اْس نے ماں کی شفقت سے محروم ہونے کے باوجود حوصلہ نہ ہارا اور ریاضی، کیمسٹری اور دیگر علوم کی باقاعدہ تعلیم حاصل کرتی رہی۔ جب وہ ستائیس سال کی ہوئی تو اس کی ملاقات ایک بہت ہی ذہین سائنس دان پیئر کوری سے ہوئی۔ وہ کافی دیر تک پیئر کیوری سے سائنس کے مسئلوں پر بات چیت کرتی رہی۔ اْن دنوں پیئر کیوری ایک مقامی تجربہ گاہ میں کام کرتے تھے، جہاں اْس حوصلہ مند خاتون کو بھی کام مل گیا۔ کچھ ہی عرصے بعد اْس خاتون کی پیئر کیوری سے شادی ہوگئی۔ وہ حوصلہ مند بہادر خاتون ’’میری کیوری‘‘ تھیں،

جن کی ایجادات نے کافی دھوم مچائی اور جس کی بدولت میری کیوری نے کافی عزت اور نام کمایا۔ میری کیوری اور پیئرکیوری کی شادی کے کچھ دن بعد ان کے پروفیسر کو یہ خیال آیا کہ ایک مرکب جسے پچ بلینڈ (Pitch Blend) کہا جاتا ہے اْس میں یورینیم کے علاوہ کوئی اور دھات بھی موجود ہے۔ اْس نے اس مرکب پر تجربات کرنے کی بھاری ذمہ داری میری کیوری اور پیئر کیوری پر ڈال دی۔ میری کیوری اور پیئر کیوری کی زندگی کا مقصد اب صرف یہی تھا کہ اس مرکب پر تجربے کرکے نئی دھات کا پتا لگایا جاسکے، اس لئے اب وہ شدید سردی کے موسم میں دن ہو یا رات طرح طرح کے تجربات میں لگے رہے۔ کافی محنت کے بعد بالآخر انہوں نے مرکب میں سے ایک چیز ڈھونڈ نکالی جس کا نام انہوں نے ’’پولونیم‘‘ رکھا، مگر وہ اب بھی مطمئن نہ ہوسکے اور اپنے تجربات مزید تیز کردیئے۔ اْن دونوں میاں بیوی کو بھی ایک ایسی ہی بڑی کامیابی آخرکار نصیب ہوگئی۔

انہوں نے تمام مشکلوں اور تکلیفوں کے بعد ’’ریڈیم‘‘ دریافت کرلیا جو کہ میری کیوری اور پیئر کیوری کے لئے سائنس کی دنیا میں ایک بہت بڑی کامیابی تھی، اس دریافت سے پوری دنیا میں تہلکہ مچ گیا۔ ریڈیم ایک انتہائی خطرناک دھات ہے جو کہ ہاتھوں اور جسم کی کھال کو بہت بْری طرح جلا دیتی ہے، لیکن دوسری طرف یہ سرطان جیسی خطرناک بیماری کا علاج بھی ہے اور یہ علاج بھی ان دونوں سائنس دان میاں بیوی نے ریڈیم کے ذریعے سے آسان بنایا۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی جلدی بیماریوں کا علاج ریڈیم سے کیا جانے لگا۔ مادام میری کیوری جس نے اپنے بچپن سے لے کر جوانی تک کا کافی حصہ غربت، مصیبتوں اور تکلیفوں میں گزارا،وہ اس وقت ایک طرف شہرت اور عزت کی بلندیوں کو چھو رہی تھیں تو دوسری طرف انہیں نوبل پرائز بھی مل گیا جس سے ان کی زندگی کے دن پھر گئے، مگر شاید قدرت کو کچھ اور منظور تھا۔ ایک دن پیئر کیوری ٹریفک حادثے کا شکار ہوکر ہلاک ہوگئے۔ مادام کیوری کی تنہائی کی ساتھی صرف اْن کی تجربہ گاہ رہ گئی، جہاں وہ اپنا سارا وقت گزارنے لگیں اور مزید تجربات شروع کردیئے اور

ایک بار پھر قدرت اْن پر مہربان ہوئی اور انہوں نے ’’کیمیا‘‘ دریافت کرلیا جو کہ اْن کی دوسری بڑی کامیابی تھی، اس کامیابی پر اْنہیں دوبارہ نوبل انعام ملا۔ یہ تمام دولت، عزت اور شہرت مادام کیوری کی زندگی میں سکھ اور چین نہ لاسکیں۔ ایک طرف خاوند کی موت کا صدمہ تو دوسری طرف مسلسل ریڈیم جیسی خطرناک شے پر تجربات کرتے کرتے مادام کیوری بیمار پڑگئیں اور یہی ریڈیم جس نے مادام کیوری کو عزت اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا تھا، اْن کی موت کا بھی باعث بنا۔ 4 جولائی 1934ء کو اس عظیم سائنس دان عورت جس نے بچپن سے لے کر اپنی عمر کے آخری وقت تک بڑے بڑے صدمے جھیلے اور مشکلات کا مقابلہ کیا کی زندگی کا باب بند ہوگیا۔مادام میری کیوری تو آج ہم میں نہیں ہیں، مگر اْن کے وہ شاندار کارنامے جو انہوں نے سائنس کی دنیا میں انجام دیئے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ دنیا ہمیشہ اس عظیم سائنس دان عورت پر فخر کرتی رہے گی۔