ریٹیل شعبہ میں ایف ڈی آئی کے حکومت دہلی کے فیصلے کی

کیپٹن گوپی ناتھ کی مخالفت غیر اہم: عام آدمی پارٹی
نئی دہلی 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی نے آج ایئر دکن کے بانی کیپٹن گوپی ناتھ کے حکومت دہلی کے فیصلہ پر تنقید کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ ریٹیل شعبہ میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پارٹی نے کہاکہ ارکان کو اختلاف رائے کی آزادی ہے۔ سینئر پارٹی قائد اور قومی مجلس عاملہ کے رکن یوگیندر یادو نے کہاکہ پارٹی کے 15 لاکھ سے زیادہ ارکان ہیں اور پارٹی کے عہدیداروں کا خیال ہے کہ ریٹیل شعبہ میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری وقت کا تقاضہ نہیں ہے۔

اُنھوں نے کہاکہ اُنھیں اطلاع ملی ہے کہ کئی افراد بشمول مختلف شعبوں کی مشہور شخصیات بشمول کیپٹن گوپی ناتھ عام آدمی پارٹی کے رکن بن گئے ہیں لیکن تمام 15 لاکھ افراد سے بڑے مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی توقع نہیں رکھی جاسکتی۔ چند عہدیدار ہیں، چند سرکاری ترجمان ہیں، اگر وہ لوگ پارٹی کے موقف سے مختلف موقف ظاہر کریں تو اِس کو اہمیت دی جاسکتی ہے۔ کیپٹن گوپی ناتھ نے کل حکومت دہلی کے فیصلہ پر تنقید کی تھی کہ ریٹیل شعبہ میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گوپی ناتھ نے کہا تھا کہ پارٹی خطرہ میں ہے۔ دیگر سیاسی پارٹیاں مقبول عام اقدامات کررہی ہیں اور مخالفت کی خاطر مخالفت کررہی ہیں۔ یوگیندر یادو نے کہاکہ عام آدمی پارٹی عوام کی توقعات کاک خیرمقدم کرتی ہے کیونکہ اِس کی وجہ سے حکومت چوکس رہے گی۔ پارٹی رائے عامہ کی پابند ہے۔

ویزا و ٹیکس قواعد کی خلاف ورزی پر امریکی سفارتخانہ کے اسکول پر نظر
نئی دہلی 16 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی میں امریکی سفارتخانہ کا اسکول اب ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی اور اس کے کچھ عملہ کے ویزا موقف کی خلاف ورزی کی وجہ سے نظروں میں آگیا ہے اور حکومت ہند اس طرح کی خلاف ورزیوں کو منظم دھوکہ دہی قرار دیتی ہے ۔ دہلی میں امریکی سفارتخانہ سے متصل ہی یہ اسکول ہے جہاں 1500 طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان میں تقریبا 500 امریکہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ مابقی طلبا دوسرے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جن میں کچھ مقامی بھی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ انہیں اطلاع ہے کہ اسکول میں کئی اساتذہ غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیںاور انہیں جو ویزا دیا گیا ہے اس کے قواعد کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے ۔ علاوہ ازیں یہاں ٹیکس قواعد کی خلاف ورزی بھی کی جار ہی ہے ۔ حکومت ہند ان خلاف ورزیوں کو سنگین سمجھتی ہے اور امکان ہے کہ اس سلسلہ میں کوئی کارروائی کی جائے ۔ حکومت نے 16 اساتذہ کو ٹیکس سے استثنی دیا ہوا ہے ۔