نئی دہلی۔ 22؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ مالیہ کی قلت کا سامنا کرنے والی ریلویز امکان ہے کہ نئے ریل بجٹ میں کم سے کم 100 نئی ٹرینوں کے آغاز کا اعلان کرے گی۔ یہ ہر سال اعلان کی جانے والی نئی ٹرینوں کی بہ نسبت بہت کم تعداد ہے۔ وزیر ریلوے سریش پربھاکر پربھو جو موافق اصلاحات سمجھے جاتے ہیں، کئی ریل پراجکٹس کا اعلان نہیں کریں گے، حالانکہ ریاستوں کی جانب سے کئی نامکمل کاموں کی تکمیل کے مطالبے برسوں سے کئے جارہے ہیں، تاہم رقم کی قلت کی وجہ سے یہ کام نامکمل ہیں۔ ریلویز مقبول عام عمل کرتے ہوئے ہر سال اپنے بجٹ میں 150 سے 180 نئی ٹرینوں کے آغاز کا اعلان کیا کرتی تھی۔ گزشتہ سال 160 نئی ٹرینوں کے آغاز کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن ذرائع کے بموجب پربھو ممکن ہے کہ زیادہ نئی ٹرینوں کا اپنی اولین بجٹ تقریر میں اعلان نہ کرتے ہوئے ایک نئی روایت قائم کریں گے۔ اس کی بجائے وہ جاریہ سال بتدریج نئی ٹرینوں کا آغاز کریں گے۔ بجٹ میں نئی ٹرینوں کے آغاز نہ کرنے کی بنیادی تجویز کی خوبیوں اور خامیوں پر غور کرنے کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ترمیم شدہ تجویز کو قطعیت دی گئی ہے کہ نئی ٹرینوں کے آغاز کا محدود تعداد میں اعلان کیا جائے گا۔ یہ تجویز بھی تھی کہ بعض ٹرینوں کو اضافی فنڈس دیئے جائیں۔ تجویز کے بموجب یہ ٹرینیں اشتہارات قبول کریں گی جو مقبول عام کمپنیوں کے ہوں گے۔ بعض ٹرینوں کے نام بھی مقبول عام کمپنیوں کے نام پر رکھے جانے کا امکان ہے جیسے کوکا کولہ ایکسپریس اور ہلدی رام ایکسپریس۔ امکان ہے کہ ریلوے بجٹ میں زیادہ تعداد میں بغیر ریزرویشن کے عام دوسرے درجہ کے ڈبوں کا اعلان کیا جائے گا جیسے جن سادھارن ایکسپریس ہوتی ہیں۔ یہ ٹرینیں مقبول عام راستوں پر چلائی جائیں گی تاکہ عام آدمیوں کو سہولت حاصل ہوسکے۔ سیاحتی ٹرینوں کو نئے مقامات سے مربوط کیا جائے گا۔ ریلوے بجٹ 26 فروری کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔