نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیر ریلوے سریش پربھو نے حمل و نقل کے بڑے سرکاری ادارہ کو خانگیانے کا امکان یکسر مسترد کردیا کیوں کہ وہ عام آدمی کے مفاد کو نظرانداز نہیں کرسکتے اور پبلک سرویس کی ذمہ داری کو بہرحال نبھانا پڑے گا۔ انڈین ریلویز کی عوامی خدمات کی ذمہ داری موجودہ طور پر لگ بھگ 30 تا 35 ہزار کروڑ روپئے کی قدر رکھتی ہے۔ اس سوال پر کہ آیا طویل مدتی منصوبے میں ریلوے عام آدمی کے لئے کم لاگتی ذریعہ حمل و نقل نہیں رہے گا اور اِسے بھی پرائیوٹ شعبے کے حوالہ کردیا جائے گا، پربھو نے کہاکہ ایسا ہندوستان میں نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ریلوے کو اسی شکل میں برقرار رہنا پڑے گا۔ میرے خیال میں ریلوے عام آدمی کے لئے حمل و نقل کے معاملہ میں آخری راستہ ہے اور ہمیں اِس بوجھ کے ساتھ ساتھ یہ ذمہ داری بہرحال نبھانی ہوگی۔ وہ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کررہے تھے۔ اُنھوں نے خانگیانے کے خیال کو نامنظور کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایسا نہیں کہہ سکتے کہ ریلوے کے مسائل خانگیانے سے حل ہوجائیں گے۔ کوئی حل نتیجہ خیز حکمت عملی پر مبنی ہونا چاہئے۔ دنیا بھر میں بہت کم ریلوے خانگیانے شعبے کے حوالے ہیں۔ اٹالین ریلوے جو حکومت اٹلی کے کنٹرول میں ہے، اُسے ایک حکومت ادارہ ہی خرید رہا ہے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہاکہ کونسی پرائیوٹ کمپنی ہوگی جسے اِس میں دلچسپی ہو۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ پرائیوٹ ایرلائنز کسان اسپیشل ایرلائن چلائیں گے۔ ہم ٹرین کے ذریعہ سفر کرنے والے لوگوں کی سلامتی کی فکر کرتے ہیں۔ پبلک سرویس کی ذمہ داری کو اُْجاگر کرتے ہوئے پربھو نے عالمی سطح پر چند مثالیں پیش کئے اور کہاکہ جب کوئی پبلک سرویس انجام دیتا ہے تو پھر یہ واقعتاً عوامی خدمت ہوتی ہے لہذا کسی نہ کسی کو عوامی خدمت کی ذمہ داری ضرور برداشت کرنا چاہئے اور یہ دنیا بھر میں ہوتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ یوروپ میں ریلوے کو پبلک سرویس کے سلسلہ میں اصل بجٹ سے فنڈس حاصل ہوتے ہیں۔ جاپان میں جب اُنھوں نے ریلوے کو پرائیوٹ سیکٹر کو سونپ دیا تو اُنھوں نے پبلک سرویس کی ذمہ داری کے ضمن میں ادائیگی کا بوجھ اپنے سر لیا۔ ہر ملک میں پبلک سرویس کے حساب کتاب کا اپنا مختلف سسٹم رائج ہے۔