ریلوے میں 90 ہزار کنٹراکٹ ورکرس ٹکٹوں کی فروخت سے 20,000 کروڑ کی زائد آمدنی

نئی دہلی۔3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کو آج مطلع کیا گیا کہ انڈین ریلویز میں 90,000 کنٹراکٹ لیبر کی خدمات سے استفادہ کیا جارہا ہے۔ مملکتی وزیر ریلوے راجن گوھیان نے لوک سبھا سے کہا کہ کنٹراکٹرس نے 94,165 کنٹراکٹ لیبرس کو ریلوے میں مشغول کیا ہے۔ انہو ںنے ایک اور سوال پر بتایا ک ریلویز کو گزشتہ سال 2016-17 کے مقابلہ ٹکٹوں کی فروخت سے 2000 کروڑ روپئے کی زائد آمدنی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 2015-16ء کے دوران ریلویز کو ٹکٹوں کی آن لائین بکنگ سے 17,204,06 کروڑ روپئے اور آف لائن بکنگ میں 28,119 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی تھی۔ جبکہ 2016-17 میں بالترتیب 19,209.28 کروڑ روپئے اور 28,468.81 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے۔ جو گزشتہ سال سے 2354.16 کروڑ روپئے زائد ہے۔ مملکتی وزیر ریلوے نے ایک اور تحریری سوال پر جواب دیا کہ گزشتہ سال 22 جولائی اور 30 نومبر کے دوران 11 لاکھ سینئر شہریوں نے ریلوے کرایہ میں دی جانے والی رعایت کو واپس کردیا۔ گوھیان نے کہا کہ سینئر شہریوں کے لیے مسافرین کے کرایوں کی شرح میں 2016 سے اگرچہ صدفیصد استفادہ کا اختیار ہے لیکن ریلوے نے 2017ء میں بزرگ شہریوں کو اپنا 50 فیصد رعایت سے دستبرداری کی اجازت دی تھی اور ان چار مہینوں کے دوران 5.67 لاکھ سینئر شہریوں نے 100 فیصد رعایت سے دستبرداری اختیار کی۔ اس مدت میں رعایت کو ترک کرنے والے سینئر شہریوں کی تعداد 11.28 لاکھ ہوگئی ہے۔