ریلوے میں نجی سرمایہ کاری کیلئے کمیٹی کا قیام، علیحدہ بجٹ کا اختتام

نئی دہلی 12 جون (سیاست ڈاٹ کام) کئی اصلاحات جیسے خانگی سرمایہ کاروں کی شمولیت، اہم بزنس سے ہٹ کر علیحدہ طور پر سرگرمیاں، ایک نگرانکار کمیٹی کا قیام تاکہ شرحوں کا فیصلہ کرسکے اور علیحدہ بجٹ پیش کرنے کی روایت ختم کرنے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہیجس کی سفارشات کے بموجب رقم کی قلت کا شکار ریلوے کے احیاء کے لئے اِس میں وسیع تر اصلاحات ضروری ہیں۔ ریلوے کا مالیہ خطرناک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ نیتی آیوگ کے رکن ببیک دیب رائے کی زیرقیادت قائم کمیٹی نے کہاکہ داخلی ذرائع پیداوار کو نہ صرف بہتر بنانے کی ضرورت ہے بلکہ مالیہ حاصل کرنے کے مختلف طریقے اختیار کرنا ہوں گے تاکہ دستیاب وسائل کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ کمیٹی وزیراعظم کا نظریہ ہے اور اس نے اپنی 300 صفحات طویل رپورٹ پیش کردی ہے جس میں اِس نے ریلوے کو خانگیانے کی سفارش تو نہیں کی لیکن ایک واضح لائحہ عمل پیش کردیا ہے۔ جس سے ریلوے کے خانگیانے کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ ریلوے کی حفاظت اور بڑھتے ہوئے مالی بوجھ سے ریلوے کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ تاہم کمیٹی نے خانگی شعبہ کے ریلوے میں داخلہ کی توثیق کردی ہے کیونکہ ہندوستانی ریلوے پالیسی میں یہ گنجائش پہلے ہی سے موجود ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ کے بموجب کمیٹی لفظ ’’خانگیانے، فراخدل پالیسی اور حکومت کی نگرانی سے آزادی‘‘ انتظامیہ کا متبادل ثابت ہوں گے۔ ایک بڑی سفارش میں کمیٹی نے علیحدہ بجٹ پیش کرنے کی روایت، اسپتالوں، اسکولوں، طعام خانوں اور دیگر سرگرمیوں سے ترک تعلق کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔