نئی دہلی 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ریلویز میں راست بیرونی سرمایہ کاری کے لئے اُصولی طور پر اجازت دیئے جانے کے بعد توقع ہے کہ کابینہ اِس ماہ کے اواخر میں اِس تجویز پر غور کرے گی تاکہ ریلوے شعبہ میں بالخصوص تیز رفتار ٹرین سسٹمس اور انفراسٹرکچر کے فروغ میں بیرونی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی جاسکے۔ سرکاری ذرائع نے کہاکہ ’’محکمہ صنعتی پالیسی و ترقیات (بی آئی پی پی) نے وزارت داخلہ سے نوٹ حاصل کئے ہیں جن سے پتہ چلا ہے کہ اِس وزارت نے ریلویز میں راست بیرونی سرمایہ کاری کی تجویز سے اُصولی طور پر اتفاق کرلیا ہے۔ کابینہ کا ایک اجلاس اِس ماہ کے اواخ میں منعقد ہوگا جس میں اس مسئلہ پر غور کیا جائے گا‘‘۔ بی آئی پی پی نے مالیہ بالخصوص نقدی کی قلت سے بُری طرح متاثر ریلوے شعبہ میں خودکار راستہ سے صدفیصد راست بیرونی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی تھی تاہم ٹرین آپریشنس اور حفاظت (سیفٹی) جیسے شعبوں میں راست بیرونی سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہوگی۔ فی الحال وسیع تر تیز رفتار ٹرانسپورٹ سسٹمس کے سوائے ریلوے کے کسی بھی دوسرے شعبہ میں راست بیرونی سرمایہ کاری پر مکمل امتناع عائد ہے۔ تجاویز کے مطابق نیم شہری راہداری، تیز رفتار ٹرین سسٹمس میں بھی راست بیرونی سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی۔ علاوہ ازیں عوامی خانگی ساجھیداری کے تحت مال برداری، ریلوے لائنوں کے پراجکٹوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔