حیدرآباد 7۔جنوری (سیاست نیوز ) ساوتھ سنٹرل ریلوے کی جانب سے ریلوے اسٹیشنوں کی شکل تبدیل کرنے والے باوقار منصوبہ پر عمل کی تیاری کی جاچکی ہے ۔ وزیر اعظم نریندرمودی کی ذہنی اختراع اسٹیشن ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ نامی منصوبہ کا مقصد انڈین ریلویز کے نظام میں تبدیلی لانا ہے اور اسے وزیر ریلوے سریش پربھو کی جانب سے نئی دہلی میں 8فروری کو پروجیکٹ شروع کیاجائے گا جو یز چیالنج طریقہ کار کے تحت شروع کیا جارہاہے جس میں آن لائن تجاویز کی طلبی اور حریف بولی دہندگان کو ان تجاویز پر ایک دوسرے پر سبقت کی سہولت شامل ہے ۔ پہلے مرحلہ میں 23ریلوے اسٹیشنوں کا انتخاب کیا گیا ہے اور8جنوری کو ان ریلوے اسٹیشنوں کی ازسرنو ترقی کے کام کا آغاز ہوگا۔ ان23 ریلوے اسٹیشنوں میں سکندرآباد اور وجئے واڑہ کے ریلوے اسٹیشن شامل ہیں۔ اس منصوبہ کا بنیادی مقصد ہندوستانی ریلوے کی جانب سے اس کے ریلوے اسٹیشنوں کو بہترین معیار کے مطابق ترقی دینا ہے ۔ اسٹیشن کی ازسرنو ترقی کا پروجیکٹ ڈیولپرس کی جانب سے اسٹیشنوں کے انفراسٹرکچر بشمول پلیٹ فارم اور اطراف کے علاقوں میں زبردست تبدیلی پر زور دیتاہے ۔ ان اسٹیشنوں کو عالمی درجہ کے اسٹیشنوں کے خطوط پر ترقی دی جائے گی جو ان کی تجارتی گنجائش کے مطاق فاضل آمدنی پیدا کرسکتے ہیں اور اس فاضل رقم سے ریلوے اسٹیشنوں کی جدیدیت کے کام کئے جائیں گے ۔ جس میں ریلوے سے کوئی فنڈس حاصل نہیں کیاجائے گا۔اسٹیشنوں کے ری ڈیولپمنٹ میں ابتدائی طورپر مسافرین کی سہولیات میں بہتری شامل ہے جو اسٹیشن کی عمارت کی از سرنو ترقی کے بشمول پلیٹ فارم کی سطح اور اطراف کے علاقہ جات میں تعمیرات اور آہک پاشی کے ذریعہ کی جائے گی تاکہ مسافرین کی ضروریات کو بہتر انداز میں پورا کیاجائے ۔ اسی طرح ڈیولپر کے استعمال کیلئے ریلوے کی جانب سے مختص اراضی میں تجارتی ادارہ بشمول ہوٹل’ملٹی پلگس اور شاپنگ مالس قائم کئے جائیں گے ۔ جس کے بدلہ میں ڈیولپر کو اسٹیشن کے اطراف موجود اراضی کو 45سال تک تجارتی استفادہ کا حق حاصل ہوگا۔ جبکہ ا س اراضی کی ملکیت ریلوے کے پاس رہے گی۔ ڈیولپر کا انتخاب بولی کے دو مرحلہ کے عمل پر مشتمل ہوگا ۔پریس ریلیز میں بتایاگیا ہے کہ تلنگانہ کے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کے موجودہ حدود میں پہلے اسٹیشن کا 1874میں افتتاح کیا گیا تھا اس کے بعد سے یہ اسٹیشن ترقی کرتا گیا اور حیدرآباد شہر کے سب سے زیادہ معروف ریل مرکز کی حیثیت سے اپنے موقف کو برقرار رکھا۔ اس اسٹیشن سے روزانہ دیڑھ لاکھ مسافرین اور230پاسنجر ٹرینوں کا گذر ہوتاہے جس کے ذریعہ تقریبا2کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے ۔ یہ اسٹیشن انڈین ریلویز کا پہلا اسٹیشن ہے جہاں پر تمام پلیٹ فارمس کو سیڑھیوں سے جوڑ دیا گیاہے ۔ اسی طرح وجئے واڑہ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح1888میں انجام دیا گیا اور اب یہ اسٹیشن ریاست آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کاحصہ بن رہاہے ۔ اس اسٹیشن پر جملہ10پلیٹ فارمس ہے اور مسافرین کیلئے درکار تمام بنیادی سہولیات میسر ہے ۔