گوالیار۔/28اگسٹ، ( سیاست ڈاٹ کام) ریگنگ کے خلاف خاطر خواہ ایکشن نہ لینے پر اولیائے طلبہ نے سندھیا اسکول کے پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جہاں مبینہ طور پرریگنگ کی وجہ سے آدرش نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔ طلبہ کے تقریباً پچاس سرپرستوں نے آج اپنے مطالبات کی تائید میں یہاں انسانی زنجیر بنائی اور اسکول پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ آل انڈیا پیرنٹس اسوسی ایشن گوالیار کے پریسیڈنٹ سدھیر سپیرا نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے واضح ہدایت کے باوجود کہ ریگنگ کے واقعات کیلئے اسکول کا ہیڈ بھی مساوی طور پر ذمہ دار ہے۔ تاحال ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسکول پرنسپل کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مکتوب کو عام کریں جس میں تحقیقات کے بعد انہوں نے پولیس کو روانہ کیا تھا جس میں خاطی افراد کے خلاف کارروائی کی سفار ش کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ20اگسٹ کو بہار کے کو آپریٹیو منسٹر جئے کمار سنگھ کے 14سالہ فرزند آدرش سنگھ نے اپنے 3سینئر طلبہ کی جانب سے ریگنگ کئے جانے کے بعد مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی تھی۔ دریں اثناء سندھیا اسکول کے پرنسپل سالک گھوش نے کہا کہ اس واقعہ کے فوری بعد خاطی تینوں طلبہ کو اسکول سے خارج کردیا گیا ہے۔ جبکہ اسٹاف کے دو ارکان کو بھی جن پر اسکول میں ڈسپلن قائم رکھنے کی ذمہ داری ہے انہیں بھی معطل کیا گیاہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ طلبہ اور اسکول اسٹاف کو اس واقعہ کے فوری بعد گرفتار کرلیا گیا تھا جنہیں بعد میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔