ریاست کے عازمین حج کی دوسرے مرحلہ میں 2 ستمبر سے جدہ روانگی

تلبیہ ، طواف اور تلاوت قرآن کی کثرت رکھیں، تربیتی اجتماع سے پروفیسر ایس اے شکور اور مفتی تجمل حسین کا خطاب
حیدرآباد 7 جون (پریس نوٹ) تلنگانہ و آندھراپردیش کے عازمین حج کی روانگی دوسرے مرحلہ میں 2 ستمبر سے ہوگی اور وہ حالت احرام میں ایر انڈیا کی 25 پروازوں کے ذریعہ جدہ اور وہاں سے مکہ معظمہ روانہ ہوں گے۔ اس بات کا اعلان اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے آج جامع مسجد دارالشفاء میں ریاستی حج کمیٹی کے زیراہتمام منعقدہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ بہت جلد ایر انڈیا حکام کے ساتھ ایک اجلاس کیا جائے گا اور عازمین کی سہولتوں کے بارے میں بات چیت کی جائے گی اور بطور خاص سفر کے دوران خوشبو والا ٹشو پیپر سربراہ نہ کرنے پر زور دیا جائے گا کیونکہ خوشبو والے ٹشو پیپر کے حالت احرام میں استعمال پر دَم لازم آتا ہے یعنی بکرے کی قربانی دینی پڑتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مکہ معظمہ میں تحسیر بلڈنگ میں قیام کے لئے تلنگانہ و اے پی کے عازمین کو الاٹ نہیں کی جائے گی بلکہ گرین زمرہ اور عزیزیہ زمرہ میں اچھی عمارتیں منتخب کی جائیں گی۔ مدینہ منورہ میں طعام کا انتظام کیا جارہا ہے جس کے لئے 130 سعودی ریال اور قربانی کے 469 سعودی ریال چارج کئے جائیں گے۔ سارے ملک کے عازمین کو اسٹینڈرڈ سائز کے سوٹ کیس مرکزی حج کمیٹی سربراہ کرے گی۔ انھوں نے عازمین سے خواہش کی کہ وہ اپنے ساتھ ممنوعہ چیزیں لے کر نہ جائیں۔ مولانا مفتی تجمل حسین نے فضائل و مناسک حج و عمرہ بیان کرتے ہوئے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ تلبیہ کی کثرت رکھیں۔ کثرت سے طواف اور تلاوت قرآن کریں۔ خوشبو کا استعمال نہ کریں۔ احرام کا تعلق نیت سے ہے اور چادریں اس کی علامت ہیں جس طرح کہ اسلام دل سے ہے اور ٹوپی اس کی علامت ہے۔ انھوں نے کہاکہ زم زم بہترین غذا اور مریضوں کے لئے شفاء ہے۔ اس پر جبرئیل کے پر اور حضرت اسماعیل کے پیر لگے ہیں اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا لعاب مبارک شامل ہے۔ انھوں نے کہاکہ جب حاجی تلبیہ کرتا ہے تو ساری مخلوق اس کے حق میں دعا کرتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ صفا و مروہ میں سعی کس طرح کی جائے، کنکریاں کس طرح ماری جائیں، مکہ معظمہ، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں کس طرح دن گزارے جائیں۔ جناب ایم اے رؤف خان انجینئر نے کارروائی چلائی۔ مولانا محمد ناصرالدین کی قرأت کلام پاک اور مولانا محمد اشفاق علی حسامی کی نعت پاک سے کارروائی شروع ہوئی۔ مولانا محمد اشفاق علی حسامی نے احرام باندھنے کا طریقہ دکھایا اور مشورہ دیا کہ کعبۃ اللہ پر نظر پڑتے ہی مستجاب الدعوات بنادینے کی دعا کریں۔ ماسٹر ٹرینر الحاج خواجہ نصیرالدین نے سفر حج سے متعلق اُمور کی وضاحت کی اور مشورہ دیا کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔ مکہ یا مدینہ میں کوئی گری پڑی چیز نہ اُٹھائیں خواہ وہ ان کے جاننے والے ہی کی کیوں نہ ہو۔