ریاست کے عازمین حج کی دوسرے مرحلہ میں حالت احرام میں روانگی

تمام مراحل کی شفافیت کے ساتھ انجام دہی: حج کمیٹی کا تربیتی اجتماع: پروفیسر ایس اے شکور کا خطاب

حیدرآباد29مئی ( پریس نوٹ ) پروفیسر ایس اے شکور اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے ریاست کے عازمین حج کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے اندر صبر و تحمل کا جذبہ پیدا کریں کیونکہ سفر حج کے دوران حجاج کرام کو سب سے زیادہ اسی کی ضرورت پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عازمین کے لئے ضرور ی ہے کہ وہ اچھی طرح سے سفر حج اور مناسک حج و عمرہ کے تعلق سے تمام اہم معلومات حاصل کرلیں اور حج کمیٹی کی جانب سے وقتاً فوقتاً جو ہدایات دی جاتی ہیں ان کو ذہن نشین رکھیں۔ وہ آج دوپہر جامع مسجد دارلشفأ میں حج کمیٹی کے زیراہتمام عازمین حج کے دوسرے تربیتی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ و آ۔دھرا پردیش کے عازمین حج کی روانگی دوسرے مرحلہ میں ماہ اگست کے دوسرے ہفتہ میں عمل میں آئے گی اور عازمین ایر انڈیا کی فلائیٹس کے ذریعہ حالت احرام میں راست جدہ روانہ ہوں گے۔ پروفیسر ایس اے شکور نے مزید کہا کہ اس مرتبہ مرکزی حج کمیٹی نے سوٹ کیسوں کی سربراہی سے دستبرداری اختیار کرلی ہے اور اب خود عازمین کو اپنی پسند کے سوٹ کیس خرید لینے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی

 

تمام امور انتہائی شفافیت کے ساتھ انجام دے رہی ہے۔ شفافیت کے ساتھ قرعہ اندازی عمل میں آئی ہے جس کے ساتھ ہی ویٹنگ لسٹ کا بھی اعلان کردیا گیا ہے ‘ اور منتخب عازمین کے عزم حج کی منسوخی کے بعد جو نشستیں خالی ہوں گی‘ ان پر ویٹنگ لسٹ کے مطابق درخواست گزاروں کا انتخاب عمل میں آئے گا ۔ ریاست کے لئے حج کوٹہ میں اضافہ کی کوششیں کی جارہی ہیں ‘ جیسے ہی زائد کوٹہ کا اعلان ہوگا اس پر مزید درخواست گزراوں کا شفافیت کے ساتھ انتخاب ہوگا۔ انہو ںنے کہا کہ اس معاملہ میں کسی درمیانی آدمی کا کوئی رول نہیں ہے‘ اور کوئی بھی کسی کو نشست نہیں دلا سکتا ‘ اس لئے درخواست گزار کسی کے جھانسہ میں نہ آئیں۔ اجتماع کا آغاز مولانا حافظ محمد ناصر الدین نائب امام مسجد دارلشفأ کی قرات کلام پاک اور مولانا الحاج اسد محی الدین قادری کے ہدیہ نعت سے ہوا۔ مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے عازمین کو مفید مشورے دیئے اور کہا کہ وہ وہاں اپنا وقت بازاروں میں نہ گزاریں بلکہ دعاؤں کا اہتمام کرتے رہیں ۔ انہوں نے فلسفہ حج پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ حج حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل اور حضرۃ بی بی ہاجرہ کی قربانیوں‘ اداؤں اور وفاؤں کی یادگار ہے اور اللہ کی رضا کے آگے سر جھکا دینے کا درس دیتا ہے۔ مولانا مفتی ظفر جمیل نے مناسک حج و عمرہ بیان کرتے ہوئے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ رمی جمار کے موقعہ پر احتیاط سے کام لیں‘ مزدلفہ سے کچھ کنکریاںزیادہ رکھ لیں اور اگر کوئی کنکری گر جائے تو اسے اٹھانے کی کوشش نہ کریںکیونکہ ایسی صورت میں ہی حادثے پیش آتے ہیں۔ مولانا عبدالرحمٰن اطہر نے آداب زیارت مدینہ منورہ بیان کئے اور کہا کہ یہاں بے حد ادب و احترام کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انتظامات کی نگرانی مسرس عرفان شریف ‘ ایم اے رفیع قریشی( حج کمیٹی ) محمد اشفاق علی حسامی‘ عرفان علی حسامی‘ عمران علی حسامی نے انتظامات کی نگرانی کی۔ جناب محمد فاروق علی حسامی نے احرام باندھنے کا طریقہ سمجھایا۔ نماز ظہر کے بعد ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا۔ دوسرے سیشن میں حافظ محمد رضوان قریشی خطیب مکہ مسجد نے قرأت کلام پاک پیش کی‘ مولانامفتی انعام الرحمٰن جمیل نے فضائیل حج و عمرہ بیان کئے۔