ریاست کی تقسیم مسئلہ پر تلگودیشم اور کانگریس کا دوغلا پن

حیدرآباد 21 جنوری (سیاست نیوز) صدر وائی ایس آر کانگریس کمیٹی مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہاکہ وہ ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنے کیلئے ریاست کو متحد رکھنے کی جدوجہد کررہے ہیں جبکہ کانگریس اور تلگودیشم سیاسی مفاد پرستی اور ووٹ کیلئے ریاست کو تقسیم کرنے کی تائید کررہے ہیں۔ ضلع چتور میں ’’سمکھیا شنکھاورم‘‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی واحد جماعت ہے جو علاقہ تلنگانہ میں پارٹی کے نقصان کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوئے ریاست کو متحد رکھنے کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو ریاست کے اغراض مقاصد اہم سیاسی ترجیحات اس کے بعد ہے۔ صدر تلگودیشم پارٹی چندرابابو نائیڈو ریاست کو تقسیم کرنے کی مخالفت کررہے ہیں مگر تلنگانہ کی تائید میں مرکز کو پیش کردہ مکتوب سے دستبرداری اختیار کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

اسمبلی میں مسودہ تلنگانہ بِل پر مباحث کے دوران تلگودیشم پارٹی نے دوہرا رول انجام دے رہی ہے۔ سیما آندھرا کی نمائندگی کرنے والے تلگودیشم کے ارکان اسمبلی جہاں متحدہ آندھرا کی تائید کررہے ہیں وہیں تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے تلگودیشم کے ارکان اسمبلی علیحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سربراہ تلگودیشم پارٹی چندرابابو نائیڈو ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر دوہرا رول ادا کرتے ہوئے عوامی اعتماد سے محروم ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب کانگریس پارٹی نے ریاست کو تقسیم کرنے کا سی ڈبلیو سی میں فیصلہ کیا ہے اور مرکزی حکومت کی جانب سے اسمبلی کو مسودہ تلنگانہ بِل روانہ کیا گیا ہے جس پر مباحث جاری ہیں۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور سیما آندھرا کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے قائدین ریاست کو متحدہ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ ریاست کی تقسیم کی مخالفت کرتے ہوئے چیف منسٹر اسمبلی میں متحدہ آندھرا کی قرارداد منظور کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

وائی ایس آر کانگریس پارٹی ریاست کو متحد رکھنے کیلئے تحریک چلارہی ہے۔ اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ 2014 ء کے عام انتخابات میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے 30 لوک سبھا کے ارکان پارلیمنٹ کو کامیاب بنایئے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کسی بھی سیاسی طاقت کو ریاست تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دے گی جو بھی پارٹی ریاست کو متحد رکھنے کا وعدہ کرے گی وائی ایس آر کانگریس پارٹی اس کو مرکز میں حکومت تشکیل دینے کے معاملے میں تعاون کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ دہلی والوں کے پاس تلگو عوام کے عزت نفس کا کوئی خیال نہیں ہے وہ صرف سیاسی مفادات کے لئے زبردستی تلگو عوام کو تقسیم کررہی ہے۔