ریاست کی تقسیم سے سنگین معاشی بحران

آندھرا پردیش اسمبلی کے پہلے اجلاس سے گورنر نرسمہن کا خطاب
حیدرآباد ۔ 21 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ریاست کی تعمیر نو ، عوامی خدمت و نئے ترقیاتی اقدامات کے علاوہ عوامی ساجھیداری کے ساتھ ریاست کو ترقی دینا آندھرا پردیش حکومت کا اہم مقصد ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ عوام بالخصوص اقلیتوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے ریاست کی ترقی میں اقلیتوں کو بھی شراکت دار بناتے ہوئے تمام مذہبی مقامات کا مکمل تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ آج یہاں آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی و کونسل ارکان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے اپنے خطبہ میں مذکورہ اظہار کیا اور کہا کہ ان کی حکومت مسلم و عیسائی طبقہ کے مفادات کا مکمل تحفظ کرے گی ۔ گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے پر زور الفاظ میں کہا کہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کا طریقہ کار عوام کے لیے انتہائی تکلیف دہ رہا ۔ جس کی وجہ سے عوام میں گہری تشویش کا اظہار پایا گیا ۔ علاوہ ازیں گذشتہ ایک طویل عرصہ سے ریاست کو زبردست نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ۔ لیکن آج پائے جانے والے بحران جیسے حالات کو ترقی کے مواقعوں میں تبدیل کر کے ریاست کو ترقی دینے کے لیے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش کی ترقی کے لیے خصوصی پیاکیج و خصوصی اور علحدہ موقف فراہم کرنے کے لیے مرکزی حکومت تیز تر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ گورنر آندھرا پردیش نے کہا کہ آنجہانی بانی تلگو دیشم پارٹی ین ٹی راما راؤ کی توقعات کے مطابق ہی ریاست میں عوام کے لیے حکمرانی فراہم کی جائے گی ۔ جب کہ ریاست کے عوام نے تیز رفتار ترقی اور مستحکم حکومت کی فراہمی کے لیے ہی اپنا ووٹ دیا ہے اور نئی ریاست کی نچلی سطح سے ہی تعمیر نو کرنے اور زندگی میں کوئی بحران بھی آجائے تو اس کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔ انہوں نے ریاست کی تقسیم سے متعلق بل میں پائے جانے والے تمام امور ( نکات ) پر مرکزی حکومت سے عمل کرنے کی پر زور خواہش کی اور آئندہ 15 سال تک آندھرا پردیش ریاست کو خصوصی موقف فراہم کرنے و مالی خسارہ کی پابجائی کرنے کی مرکزی حکومت سے گورنر نے اپنے خطبہ میں پر زور اپیل کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ دس سالہ حکمرانی ( حکومت ) میں کئی ایک مبینہ بے قاعدگیوں کے واقعات کی وجہ سے آج ریاست آندھرا پردیش مشکل دہ حالات و شدید بحران سے دوچار ہے ۔

آبپاشی و برقی شعبہ کے مصارف کا مکمل جائزہ لیا جانا چاہئے ۔ گورنر نے کہا کہ تمام امور پر وائٹ پیپر ( قرطاس ابیض ) بہت جلد حکومت کی جانب سے جاری کیا جائے گا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ زراعت ، صنعتی و مختلف خدمات کے شعبہ جات میں زبردست ترقی حاصل کی جائے گی ۔ مسٹر نرسمہن نے کہا کہ ان کی حکومت سیما آندھرا ( آندھرا پردیش ریاست کو ) کو آئی ٹی ( انفارمیشن ٹکنالوجی ) و انڈسٹریل ھب میں تبدیل کیا جائے گا ۔ پولاورم پراجکٹ کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں تنگھبدرا بورڈ کا دوبارہ قیام عمل میں لانے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت ( ریاستی حکومت ) کسانوں کو بلا وقفہ 9 گھنٹے مفت برقی سربراہ کرنے کے ساتھ ساتھ گھریلو برقی صارفین کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کو یقینی بنانے کے اقدامات کریگی اور آندھرا پردیش ریاست میں زیر التواء تمام پراجکٹس کو جلد سے جلد مکمل کرنے ، ہائیڈرو الیکٹریکل پراجکٹس کے جہاں کہیں مواقع فراہم ہیں وہاں پر برقی پراجکٹس قائم کر کے برقی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں سولار پمپ سیٹس کے لیے 75 فیصد رعایت سبسیڈی فراہم کی جائے گی ۔ گورنر نے واضح طور پر کہا کہ کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کی ان کی حکومت پابند ہے ۔ زراعت کے لیے ایک خصوصی بجٹ پیش کیا جائے گا اور فصل و کاشت کے لیے نفع بخش قیمتوں کے حصول کے لیے ایک پالیسی کا آغاز کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرپ اریگیشن اضلاع میں کولڈ اسٹوریج گوداموں کا قیام کے علاوہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی حکومت ممکنہ کوشش کرے گی ۔ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ریاستی حکومت اولین اہمیت و ترجیح دے گی ۔

خواتین سے شکایتوں کے حصول کے لیے ایک علحدہ طریقہ کار ( نظام ) کو شروع کیا جائے گا ۔ کاپو طبقہ کو پسماندہ طبقات زمرہ میں شامل کرنے کے لیے ایک کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور بیاک ورڈ کلاسیس طبقات کے لیے علحدہ بجٹ پیش کئے جانے کا ریاستی گورنر نے اظہار کیا ۔ ایس سی ، ایس ٹی سب پلان پر موثر عمل آوری کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ غریب عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے این ٹی آر ۔ آروگیہ کارڈ اسکیم کے تحت آروگیہ شری اسکیم کو لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے ۔ ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد سرکاری ملازمین تشویش میں مبتلا پائے جاتے ہیں ۔ لہذا سرکاری ملازمین کا مکمل تحفظ فراہم کرنے موثر اقدامات کرنے کا تیقن دیا ۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش میں تین میگا سٹیز ( شہروں ) مزید 12 شہروں کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ ہائی اسپیڈ ریلوں ( ٹرینس ) کے ذریعہ تمام اضلاع کو مربوط کرنے کا ایوان میں ریاستی گورنر نے اظہار کیا ۔ مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے پر زور الفاظ میں ریاست کے عوام کو اس بات کا تیقن دیا کہ ان کی حکومت عام آدمی کے لیے تمام تر بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کرنے کے علاوہ نظم و نسق کو انتہائی شفاف و جوابدہ بنایا جائے گا ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہم تمام کا مقصد ریاست آندھرا پردیش کو سنہرے آندھرا پردیش میں تبدیل کرنے کا ہی ہونا چاہئے ۔ ریاستی گورنر نے 32 صفحات پر مشتمل خطبہ کو 32 منٹ میں مکمل کیا ۔۔