حیدرآباد ۔ 29 ۔ اگست (سیاست نیوز) ٹی آر ایس ایم ایل سی کے پربھاکر نے الزام عائد کیا کہ ریاست کی ترقی اپوزیشن جماعتوں کو برداشت نہیں ہورہی ہے اور وہ ترقیاتی پروگراموں میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ریاست میں جو مثالی ترقی کی ہے، اسے دیکھ کر اپوزیشن قائدین کا دماغ مفلوج ہوچکا ہے اور وہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہوچکے ہیں۔ کے سی آر نے ترقی کے ذریعہ ملک کی تمام ریاستوں میں تلنگانہ کو سرفہرست بنادیا ہے ۔ انہوں نے کسانوں کی بھلائی کے سلسلہ میں کے سی آر کی جانب سے اعلان کردہ نئی اسکیم کو انقلابی قرار دیا جس کے تحت آئندہ سال سے کسانوں کو دو فصلوں کے لئے فی ایکر 8000 روپئے ادا کئے جائیں گے ۔ اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ زرعی شعبہ میں ریاست کی ترقی اور کسانوں کیلئے فلاحی اقدامات کے سبب کے سی آر کو بیسٹ لیڈرشپ ایوارڈ سے نوازا جارہا ہے اور اپوزیشن اسے برداشت نہیں کرپا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیشم دور میں کسی چیف منسٹر کو اس طرح کا ایوارڈ حاصل نہیں ہوا۔ گزشتہ 60 برسوں میں زراعت کو نظر انداز کردیا گیا تھا لیکن کے سی آر نے زراعت کو فائدہ بخش بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ کانگریس دور میں مودی گنڈہ میں 9 کسانوں کو فائرنگ سے ہلاک کیا گیا۔ اسی طرح تلگو دیشم دور میں بشیر باغ پر کسانوں پر فائرنگ کی گئی۔ اس طرح دونوں پارٹیوں کو کسانوں سے ہمدردی کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں۔ کے پربھاکر نے کہا کہ زرعی شعبہ میں ترقی کے سلسلہ میں جو ایوارڈ دیا جارہا ہے ، اس پر شبہات کا اظہار کرنا افسوسناک ہے ۔ ملک کی کوئی بھی ریاست زرعی شعبہ کے سلسلہ میں تلنگانہ کی ترقی کا مقابلہ نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے کسانوں سے تمام وعدوں کی تکمیل کی ہے اور پہلی مرتبہ تلنگانہ میں فصلوں کو بچانے بلا وقفہ برقی سربراہ کی جارہی ہے۔