اسمبلی میں ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کا انکشاف
حیدرآباد 25 مارچ ( آئی این این ) ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے اسمبلی کو مطلع کیا کہ ریاست میں 2014-15 سے 90 انجینئرنگ کالجس بند ہوگئے ہیں۔ انہوں نے تلگودیشم کے رکن آر کرشنیا کے ایک سوال کا اسمبلی میں تحریری جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں 2014-15 میں مختلف یونیورسٹیوں سے الحاق رکھنے والے 305 انجینئرنگ کالجس تھے جبکہ 2016-17 میں صرف 215 انجینئرنگ کالجس ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2014-15 میں تقریبا 288 انجینئرنگ کالجس جے این ٹی یو سے الحاق رکھتے تھے ۔ دس کا الحاق عثمانیہ یونیورسٹی سے اور چھ کا کاکتیہ یونیورسٹی سے تھا ۔ ایک کالج کا الحاق مہاتما گاندھی یونیورسٹی سے تھا ۔ تاہم اب 2016-17 میں جے این ٹی یو سے الحاق رکھنے والے انجینئرنگ کالجس کی تعداد گھٹ کر 199 ہوگئی ہے ۔ مسٹر کڈیم سری ہری نے کہا کہ جے این ٹی یو سے الحاق کے معاملہ میں حیدرآباد میں 35 کالجس کو 2014-15 کے بعد سے کالجس بند کرنے کیلئے این او سی دیا گیا ہے ۔ مابقی 54 کالجس کو یا تو الحاق نہیں دیا گیا ہے یا پھر ان کالجس نے الحاق کیلئے درخواست ہی داخل نہیں کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کاکتیہ یونیورسٹی سے الحاق رکھنے والے ایک ڈگری کالج کو ورنگل میں تعلیمی سال 2016-17 میں بند کیا گیا ہے اور انجینئرنگ میں ایک کالج کا 2015-16 میں اضافہ ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ کھمم اور ورنگل اضلاع میں 2016-17 میں دو کالجس کو بند کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پالمور یونیورسٹی سے الحاق رکھنے والے محبوب نگر کے ایک اور رنگا ریڈی ضلع کے ایک ڈگری کالج کو 2016-17 میں بند کردیا گیا ہے ۔ اسی سال محبوب نگر میں ایک پوسٹ گریجویٹ کالج کو بھی بند کردیا گیا ہے ۔ تلنگانہ یونیورسٹی میں جاریہ سال ایک ڈگری اور چھ پی جی کالجس کو الحاق نہیں دیا گیا ۔