حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ فیملی کلب ورکرس یونین نے ریاست میں برسر اقتدار حکومت تلنگانہ سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ ریاست تلنگانہ میں گذشتہ 6 ماہ سے بند پڑے فیملی کلبس کی دوبارہ کشادگی کے لیے ضروری اقدامات کرے تاکہ تلنگانہ کے فیملی کلبس سے وابستہ ورکرس کے زائد از 10 ہزار خاندانوں کو درپیش معاشی اور تعلیمی پسماندگی کے خاتمہ کو یقینی بنایا جاسکے ۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں صدر تلنگانہ فیملی کلب ورکرس یونین مسٹر پرمیش گوڑ ، جنرل سکریٹری مسٹر بالا راجو منعقدہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جدید ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد حکومت تلنگانہ نے گذشتہ 6 ماہ قبل فیملی کلبس کو بند کروادیا ہے جس کے نتیجہ میں فیملی کلبس کے ورکرس معاشی پسماندگی کا شکار ہو کر کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ۔ اور وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے اسکولوں کی فیس کی ادائیگی کی سکت سے محروم ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں واقع فیملی کلبس میں تلنگانہ کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے ورکرس کام کیا کرتے ہیں ۔ انہوں نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر زور دیا کہ وہ تلنگانہ فیملی کلبس کی کشادگی میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے احکامات جاری کرے ۔۔