ریاست میں صدر راج کے قیام کی کوششوں کی مذمت

اندرون 6 ماہ انتخابات دستوری فریضہ، رکن پارلیمنٹ ونود کمار کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 20۔ستمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی ونود کمار نے ریاست میں صدر راج کے قیام کی کانگریس کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لاکھ کوششوں کے باوجود کانگریس کو انتخابات روکنے میں کامیابی نہیں ملے گی ۔ پارٹی ارکان کونسل سرینواس ریڈی ، شنکر ریڈی اور سرینواس یادو کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ونود کمار نے کہا کہ کانگریس 70 لاکھ رائے دہندوں کے نام فہرست رائے دہندگان سے خارج کرنے کی شکایت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے خوفزدہ ہوکر اس طرح کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی ریاست کی تشکیل کے بعد مختلف رکاوٹوں کے باوجود کے سی آر نے تلنگانہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ تلنگانہ کی تحریک پانی ، روزگار اور اثاثہ جات کیلئے لڑی گئی تھی حکومت نے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کیلئے اراضی حصول کے سلسلہ میں جیو نمبر 123 جاری کیا تھا جس کے خلاف کانگریس قائدین عدالت سے رجوع ہوئے۔ ان کا مقصد پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کرنا تھا۔ کے سی آر کو حاصل عوامی تائید سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کانگریس عدالت سے رجوع ہوئی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسمبلی انتخابات روکنے کیلئے کانگریس قائدین عدالت کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ انتخابات کا سامنا کرنے سے خوفزدہ کانگریس پارٹی کے قائدین متضاد بیانات دے رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت کو بدنام کرتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن مختلف وجوہات کے سبب فہرست سے ناموں کو خارج کرتا ہے۔ ناموں کی شمولیت کیلئے کمیشن نے باقاعدہ مہم کا آغاز کیا ہے ۔ ونود کمار نے بتایا کہ ملک میں وسط مدتی انتخابات کی روایت کا اندرا گاندھی نے آغاز کیا تھا ۔ کانگریس انتخابات کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔ اسمبلی کی تحلیل کے بعد اندرون 6 ماہ دستور کے مطابق انتخابات کا انعقاد عمل میں آنا چاہئے ۔ کانگریس کے قائدین ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو عوام پر بھروسہ نہیں لہذا وہ عدالت سے رجوع ہوئی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آئندہ انتخابات میں دوبارہ اقتدار ٹی آر ایس کا ہوگا۔