ریاست میں سوائن فلو ادویات کی کوئی قلت نہیں

ذرائع ابلاغ کی اطلاعات غلط ، اسٹیٹ کوآرڈینٹر برائے سوائن فلو ڈاکٹر سبھاکر راؤ
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( رتنا چوٹرانی ) : ریاست تلنگانہ و آندھرا پردیش میں سوائن فلو کی ادویات کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ اسٹیٹ کوآرڈینٹر تلنگانہ و آندھرا پردیش برائے سوائن فلو ڈاکٹر کے سبھاکر نے اخبار سیاست سے بات کرتے ہوئے اس بات کی وضاحت کی ۔ ذرائع ابلاغ کی خبروں کو غلط بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو کے مرض کے علاج کے لیے دونوں ریاستوں میں دوا ( پروفیلاکس ) کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج سوائن فلو کا ایک فلو کی طرح علاج کیا جارہا ہے ۔ سوائن فلو کا سال 2009 میں آغاز ہوا ہے آج سوائن فلو کے شدید آثار کے بعد ہی سوائین فلو علاج کے لیے مریض کو رجوع کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گاندھی ہاسپٹل میں مرض کا موجودہ طور پر بہتر علاج دستیاب ہے اس سے قبل اے پی چیسٹ ہاسپٹل میں علاج کیا جاتا تھا ۔ تاہم یہاں ناکافی وینٹلیٹرس کے سبب گاندھی ہاسپٹل میں علاج کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سوائن فلو ادویات کو ضرورت کے مطابق خریدا جارہا ہے ۔ جنوری تا ستمبر 2014 نو ماہ کے عرصے میں صرف 29 کیسیس سامنے آئے ہیں جب کہ یہ کوئی بڑا ہندسہ نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سوائن فلوکی ادویات حیدرآباد میں مقامی مینوفیاکچرر تیار کررہے ہیں ۔ انہوں نے آنے والے ماہ اکٹوبر اور نومبر میں سوائن فلو کے خطرے سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی پندرہ ریاستوں میں سوائن فلو مرض پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ ڈاکٹر سبھاکر راؤ آفریقہ سے پھیلنے والا مرض ایبولہ کے بھی ریاستی کوآرڈینٹر ہیں جب کہ ملک کے ایرپورٹس پر ایبولہ مرض کی تشخیص کے لیے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں ۔ اور ابھی تک ایبولہ مرض کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا ۔۔