حیدرآباد 7 جنوری ( این ایس ایس ) رئیل اسٹیٹ شعبہ میں آندھرا پردیش میں جو سرمایہ کاری ہوئی تھی اس میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ ستمبر 2012 میں یہ سرمایہ کاری 1.44 لاکھ کروڑ روپئے کی تھی جو ستمبر 2013 میں 1.39 لاکھ کروڑ تک رہ گئی ہے ۔ اس طرح سرمایہ کاری کی شرح میں 3.2 فیصد کی کمی آئی ہے ۔ اسوچم نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ ملک کی ٹاپ 20 ریاستوں میں رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری کی شرح میں جملہ چھ فیصد کی گراوٹ آئی ہے ۔ ستمبر 2012 میں ملک کی بیس ریاستوں میں یہ سرمایہ کاری 15.39 لاکھ کروڑ روپئے تھی جو ایک سال کی مدت میں گھٹ کر 14.51 لاکھ کروڑ روپئے رہ گئی ہے ۔ رئیل اسٹیٹ شعبہ ۔ 2014 کا آوٹ لک کے نام سے جاری کردہ ایک تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ مسلسل معاشی سست روی ‘ سرمایہ کی کمی ‘ کرنسی کی شرح میں عدم استحکام ‘ ان پٹ اخراجات میں اضافہ ‘ مزدوروں کی قلت ‘ شرح سود میں اضافہ اور افراط زر کی شرحوں میں اضافہ کی وجہ سے 2013 کا سال رئیل اسٹیٹ شعبہ میں پریشانیوں کا باعث رہا ہے ۔ یہ تجزیہ اسوسی ایٹیڈ چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری ان انڈیا ( اسوچم ) نے جاری کیا ہے ۔
آندھرا پردیش کے علاوہ جھارکھنڈ ‘ ہریانہ اور مدھیہ پردیش ان پانچ ٹاپ ریاستوں میں شامل ہیں جہاں رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری میں قابل لحاظ کمی واقع ہوئی ہے ۔ علاوہ ازیں بہار ‘ جموں و کشمیر ‘ آسام ‘ اوڈیشہ اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ آندھرا پردیش میں 2011 ستمبر سے 2012 ستمبر تک بھی رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری کی شرح میں گراوٹ آئی تھی ۔ 2011 میں یہ سرمایہ کاری 1.47 لاکھ کروڑ روپئے تھی جو ستمبر 2012 میں گھٹ کر 1.44 لاکھ کروڑ روپئے ہوگئی تھی ۔ ریاست میں یہ گراوٹ اس حقیقت کے باوجود آئی تھی کہ اسی مدت کے دوران ملک بھر میں سرمایہ کاری کی شرح میں دو فصید کا اضافہ ہوا تھا ۔ یہ سرمایہ کاری 15.1 لاکھ کروڑ روپئے سے بڑھ کر 15.3 لاکھ کروڑ روپئے ہوگئی تھی ۔ کہا گیا ہے کہ اس گراوٹ کے باوجود قومی سطح پر جن ریاستوں میں رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری ہوئی ہے ان کے تناسب میں ریاست میں معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ یہ تناسب 9.3 فیصد سے بڑھ کر 9.6 فیصد ( قومی شرح کا ) ہوگیا ہے ۔ سب سے زیادہ اضافہ مہاراشٹرا میں ہوا ہے
جہاں سرمایہ کاری 20 فیصد ہوگئی ہے ۔ اس کے بعد گجرات میں 13 فیصد ‘ ہریانہ میں 11.2 فیصد اور کرناٹک میں 11.1 فیصد ہوگئی ہے ۔ اتر پردیش میں یہ شرح 9.8 فیصد اور آندھرا پردیش میں 9.6 فیصد ہوگئی ہے ۔ اسوچم نے رئیل اسٹیٹ شعبہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے حکومت کو مختلف تجاویز پیش کی ہیں جن میں سنگل ونڈو کلئیرنس سسٹم بھی شامل ہے تاکہ اجازت ناموں کے حصول کیلئے زیادہ جدوجہد نہ کرنی پڑے ۔ اسوچم نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ اس شعبہ میں ترقی کی رفتار کو بڑھانے کیلئے سخت ترین قوانین رینٹ کنٹرول ایکٹ اور اربن لینڈ سیلنگ و ریگولیشن ایکٹ کو برخواست کردیا جانا چاہئے ۔ حکومت کو اس شعبہ میں ریگولیٹر کی بجائے سہولت پہونچانے والے ادارہ کے طور پر کام کرنا چاہئے ۔