فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی مکمل کرنے اپوزیشن کا زور ‘ حیدرآباد میں بھاری تعداد میںفرضی ووٹس کی شکایت
مرکزی الیکشن کمیشن کی ٹیم کا
مختلف سیاسی جماعتوں کے وفودسے تبادلہ خیال
حیدرآباد 11 ستمبر (سیاست نیوز) مرکزی الیکشن کمیشن کی ٹیم نے تلنگانہ میں قبل ازوقت انتخابات کے پیش نظر آج شام تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے انتخابی عمل پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹی آر ایس اور مجلس نے ملک کی 4 ریاستوں سے قبل تلنگانہ کے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا جبکہ دوسری جماعتوں نے عجلت پسندی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کے عمل کو مکمل ہونے کے بعد انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔ ماہ محرم اور گنیش تہوار کے پیش نظر ووٹر لسٹ میں ناموں کی شمولیت کے لئے مزید توسیع دینے پر زور دیا۔ الیکشن کمیشن کے وفد نے ہر سیاسی جماعت کو 10 منٹ کا وقت دیا۔ اس اجلاس میں ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ ونود کی قیادت میں ایک وفد شریک ہوا۔ جبکہ کانگریس سے سابق وزیر ششی دھر ریڈی کی قیادت میں ایک وفد، بی جے پی سے وینکٹ ریڈی، سی پی ایم سے ڈی جی نرسمہا راؤ، سی پی آئی سے چاڈا وینکٹ ریڈی، مجلس سے اسدالدین اویسی، وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور بی ایس پی کے وفود نے بھی ملاقات کی۔ بی ایس پی کے قائد ایلنا نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بجائے بیالٹ پیپر کے ذریعہ انتخابات کرانے کا مشورہ دیا۔ سی پی آئی کے قائد چاڈا وینکٹ ریڈی نے فہرست رائے دہندگان سے 30 لاکھ ووٹ خارج کردینے کی شکایت کی۔ ضلع کھمم کے 7 منڈلس کو آندھرا پردیش میں شامل کردینے کے بعد ووٹر لسٹ کی وضاحت طلب کی۔ بی جے پی کے سینئر قائد اندراسین ریڈی نے ووٹر لسٹ کا مسودہ جاری کئے بغیر انتخابی عمل شروع کردینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کی جانب سے مرکزی الیکشن کمیشن کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ ووٹر لسٹ میں کئی غلطیاں ہونے کی شکایت کی۔ تلنگانہ میں ماہ محرم اور گنیش تہوار کے پیش نظر ووٹر لسٹ کے نظرثانی پروگرام کو توسیع دینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے قائد ایم ششی دھر ریڈی نے حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر فرضی ووٹ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ نظرثانی کا کام چار ماہ میں مکمل کرنے کے بجائے صرف 4 ہفتے میں کرنے کی شکایت کی۔ کے سی آر پر الیکشن کمیشن پر اثرانداز ہونے کے لئے اپنی جانب سے انتخابی شیڈول جاری کرنے کا الزام عائد کیا۔ ایم ششی دھر ریڈی نے کہاکہ حیدرآباد کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر فرضی ناموں کو شامل کردیا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ جندیال روی شنکر نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے استعفیٰ دینے پر آندھرا پردیش میں ضمنی انتخابات نہ کرانے کی مرکزی الیکشن کمیشن کی ٹیم سے وضاحت طلب کی۔ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہونے کا ادعا کیا۔ صدر مجلس اسدالدین اویسی نے ملک کی چار ریاستوں سے قبل تلنگانہ میں انتخابات کرانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں ہمیشہ عید و تہوار یا محرم وغیرہ منائے جاتے ہیں، اس سے انتخابی عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے، انہوں نے جلد از جلد انتخابات کرانے پر زور دیا۔ ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ ونود نے کہاکہ کسی بھی ریاست میں زیادہ دنوں تک کارگذار حکومت نہیں رہنی چاہئے۔ منتخب حکومت عوام کا حق ہے لہذا جلد از جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔