ریاست میں اراضی سروے ’ تاریخی اقدام‘

کانگریس بے بنیاد الزامات عائد نہ کرے ۔ چیف منسٹر کا جواب
حیدرآباد۔ 6 نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اراضی سروے کو ’تاریخی اقدام‘قرار دیتے ہوئے جھوٹ کا سہارا لے کر حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کرنے کا کانگریس کو مشورہ دیا۔ اُتم کمار ریڈی کے والد کی فروخت کی گئی اراضی ریکارڈ کو دو دن قبل درست کرنے کا دعویٰ کیا۔ اسمبلی میں اراضی سروے پر مختصر مباحث میں کانگریس رکن بٹی وکرامارک کی جانب سے مختص کردہ اراضی کو حاصل کرلینے حکومت پر الزام کے جواب میں چیف منسٹر نے کہا کہ مائیک دینے پر حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنا درست نہیں ہے۔ اصل مسائل پر روشنی ڈالنے کی بجائے غیرضروری مسائل کو موضوع بحث بنایا جارہا ہے۔ کے سی آر نے بٹی وکرامارک سے سوال کیا کہ مختص کردہ اراضی حکومت نے کہاں حاصل کی اس کی تفصیلات پیش کریں۔ کانگریس دور میں مختص کردہ اراضیات حاصل کی گئی۔ گزشتہ حکومتوں کی ناکامیوں سے آج مسائل ہورہے ہیں ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اُتم کمار ریڈی کے والد پرشوتم ریڈی کی جانب سے فروخت اراضی کا ریکارڈ نہیں ہے۔ تب سروے نمبر 220 کی ایک ایکر 30 گنٹے اراضی قبائیلی طبقہ کے فرد دھراوت ہنمنت نائیک کو فروخت کی گئی ۔ دو دن قبل سروے میں ہنمنت نائیک نے عہدیداروں کے علم میں یہ بات لائی تب ریوینیو حکام نے اُتم کمار ریڈی سے رابطہ کرکے ان کے تعاون سے ہنمنت نائیک کے نام اراضی ریکارڈ درست کرایا۔ کانگریس کے دور حکومت میں اراضی ریکارڈ درست کیا جاتا تو یہ نوبت کیوں آتی تھی۔ کے سی آر نے عوام اور کسانوں سے کسی فیس کے بغیر اراضی ریکارڈ درست کرنے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن کو تعمیری تجاویز پیش کرنے کا مشورہ دیا۔