اسمبلی بجٹ سیشن کی کامیابی کا ادعا مضحکہ خیز ، کشن ریڈی کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : بی جے پی کے فلور لیڈر جی کشن ریڈی نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس کو کامیاب قرار دینے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ بجٹ سیشن 28 دن کام کرنا چاہئے تھا لیکن یہ صرف 14 دن چلا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک ذمہ دار اپوزیشن نے بجٹ سیشن کو کامیاب بنایا ۔ یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ سیشن میں ابتداء سے ٹی آر ایس حکومت کا موقف غیر جمہوری رہا ہے ۔ گورنر کے خطبہ کے بعد سے ہی حکومت غیر جمہوری رویہ اختیار کی ہوئی تھی اور ایوان سے تلگو دیشم ارکان کو معطل کردیا گیا ۔ حالانکہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس ارکان اسمبلی اس بات کو یقینی بنا رہے تھے کہ اپوزیشن ارکان کی تقاریر میں بار بار رکاوٹ پیدا کی جائے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا اس طرح کا رویہ کامیاب بجٹ سیشن کہلاتا ہے ؟ حکومت نے اجلاس کے دوران انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا اور شائد یہ پہلا موقع تھا جب مختلف جماعتوں کے فلور لیڈرس کا اجلاس منعقد نہیں کیا گیا ۔ چیف منسٹر کے ان ریمارکس پر کہ بڑا بجٹ پیش کرنا حکومت کا حق تھا کشن ریڈی نے کہا کہ کیا اعداد و شمار کا الٹ پھیر کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ؟ چیف منسٹر اور راما لنگا راجو ( ستیم ) میں کیا فرق رہ گیا ہے ۔ راجو نے بھی اعداد و شمار میں الٹ پھیر کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ رویہ بالکل بھی قابل قبول نہیں ہے ۔ کیا یہی سنہرا تلنگانہ ہے جس کی کے سی آر بات کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ یہ سنہرا تلنگانہ نہیں بلکہ مقروض تلنگانہ بن گیا ہے ۔ کئی مسائل پر حکومت کا موقف واضح نہیں ہے ۔ حکومت کے جی تا پی جی مفت تعلیم ، ڈبل بیڈروم مکانات ، آبپاشی پراجکٹس میں بے قاعدگیوں پر اطمینان بخش جواب دینے میں ناکام رہی ہے ۔اسکے باوجود حکومت سشن کی کامیابی کا دعوی کر رہی ہے جو انتہائی مضحکہ خیز ہے ۔